کانپور کے چمن گنج علاقہ میں واقع محمد علی پارک میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف خواتین کا احتجاج بائس دن سے چل رہ رہا ہے۔ یہ خواتین کا حوصلہ اور عزم ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مستقل احتجاج کر رہی ہیں۔ صرف احتجاج ہی نہیں اس قانون کے خلاف برابر لوگوں کو سمجھا بھی رہی ہیں۔
جب بھارت کا آئین 1949 میں نافذ کیا جا رہا تھا تو اس کے جو بنیادی اصول پڑھے گئے تھے ان اصولوں کو آج مظاہرین کے سامنے پڑھ کر اس کی قسم بھی کھائی گئی اور خواتین نے اس کی تائید بھی کی۔ خواتین کا حوصلہ اور عزم اس قدر بلند تھا کہ انہوں نے مظاہرہ میں گانا گا کر اپنے عزم کا اظہار کیا کہ 'ہم ہوں گے کامیاب ایک دن'۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کے اشکال برابر بنے ہوئے ہیں۔ حکومت بھلے ان کے اشکال کو دور کرنے کے لیے کوئی کوشش نہ کرے لیکن یہ مظاہرین اپنے موقع پر ڈٹی ہوئی ہیں اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ان کا احتجاجی مظاہرہ حسب معمول برقرار ہے۔ ان کا صرف اتنا ہی کہنہ ہے کہ جب تک یہ قانون ختم نہیں ہو جاتا یا حکومت اسے واپس نہیں لے لیتی وہ مظاہرے پر اسی طرح سے بیٹھی رہیں گی۔