اترپردیش کے شہر کانپور میں پیش آئے پُرتشدد معاملے میں پولیس نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ اس گرفتاری کو لے کر بجرنگ دل سے وابستہ لوگوں نے ڈی سی پی کے دفتر کو گھیر کر احتجاج کرنا شروع کردیا۔ لیکن پولیس اپنے موقف پر ابھی تک قائم ہے۔
دراصل کانپور کے برا علاقے کے پُرتشدد معاملے میں کل دیر رات پولیس نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمین راہل، امن اور راجیش کو گرفتار کیا تھا۔
اس گرفتاری کو لے کر بجرنگ دل سے جڑے لوگوں نے گرفتاری کو غیر قانونی بتاتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کرنا شروع کردیا۔
بجرنگ دل کے کارکنان نے ڈی سی پی ساؤتھ کانپور کے دفتر کو گھیرلیا، نعرہ بازی کی اور پولیس پر ملزمین کو چھوڑنے کا دباؤ بنانے لگے۔ لیکن پولیس نے فی الحال کسی طریقے سے ان لوگوں کو اپنے دفتر کے باہر سے ہٹادیا ہے۔ اور اپنی قانونی کارروائی کے موقف پر ابھی تک قائم ہے۔
اس معاملے کو لے کر ہندو فرقہ پرست تنظیم بار بار مشتعل ہورہی ہے اور پولیس کی قانونی کارروائی پر سوال اٹھارہی ہے۔
مزید پڑھیں:کانپور میں مسلم شخص کی بے رحمی سے پٹائی، جے شری رام کہنے پر بھی مجبور کیا گیا
فرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے جو شکایت لکھائی گئی ہے اس پر کارروائی کرنے کے لئے پولیس پر دباؤ بنایا جارہا ہے۔ لیکن پولیس حقیقت کی روشنی میں تحقیقات کرکے کارروائی کرنے کی بات کہہ رہی ہے۔