ملک میں کورونا بحران کے دوران اتر پردیش کے کانپور میں واقع لڑکیوں کے شیلٹر ہوم میں 57 لڑکیوں کے کورونا انفکشن کی تصدیق کے بعد چائلڈ پروٹیکشن کمیشن نے معاملے کے متعلق نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لئے ایک جانچ کمیٹی کی تشکیل دی ہے۔
کمیشن کے چیئرمین وشیش گپتا نے ریاست کے تمام اضلاع میں تعینات چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ ایسی لڑکیاں جو شیلٹر ہوم میں دیکھ بھال کے لئے رکھی گئی ہیں اور اپنے گھر جانا چاہتی ہیں، انہیں فوراً گھر بھیج دیا جائے۔
کمیشن کے چیئرمین نے واضح کیا کہ یہ سہولت پوسکو ایکٹ کے متاثرین کو نہیں دی جائے گی کیونکہ ان کی حفاظت ضروری ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین نے کانپور میں ہونے والے واقعے کے متعلق واضح کیا ہے کہ دو حاملہ کورونا مثبت نوعمر لڑکیوں کو دوسرے جنپدوں سے چائلڈ لائن کے ذریعے گرل شیلٹر ہوم میں بھیجا گیا تھا اور پوسکو ایکٹ کے تحت ان کے مقدمات میں ٹرائل جاری ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی ایک ٹیم جلد ہی کانپور گرل شیلٹر ہوم کا دورہ کرے گی۔ جس کے بعد اس کی رپورٹ حکومت کو دی جائے گی۔ کمیشن کے چیئرمین وشیش گپتا کے مطابق کانپور گرل چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں زیادہ لڑکیوں کو رکھا گیا تھا۔
لڑکیوں کو کورونا بحران سے بچانے کے لئے کمیشن نے اب ایک نیا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن کے چیئرمین کے مطابق شیلٹر ہوم میں رہ رہی بچیاں اگر اپنے گھر جانے کی خواہشمند ہیں تو انہیں ان کے گھر بھیجا جائے گا۔
کمیشن کے چیئرمین کے مطابق سنگین معاملات اور پوسکو ایکٹ کی شکایت کرنے والی لڑکیوں کو اس طرح کی چھوٹ نہیں دی جارہی ہے اور یہ سہولت صرف ان نوعمروں کو دی جائے گی جو گھر سے فرار ہونے کے بعد یا گھر سے بچھڑ کر شیلٹر ہوم تک پہنچی ہوں۔
کمیشن کے چیئرمین نے کہا کہ جلد ہی وہ اس سلسلے میں بچوں کی فلاح و بہبود کی تمام کمیٹیوں کو ایک خط لکھ کر جلد کارروائی کے لئے ہدایت دیں گے۔
واضح ہو کہ گرل چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں بھیجی جانے والی نابالغ لڑکیوں کو چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی کی ہدایت کے بعد چائلڈ لائن کے ذریعہ لایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں شدید تشدد کی شکار اور لاوارث حالت میں ملی نابالغ لڑکیوں کو رکھا جاتا ہے
کمیشن کے فیصلے کے بعد اب جو لڑکیاں فیملی کے ساتھ جانے کے لئے تیار ہیں انہیں جلد ہی گھر بھیج دیا جائے گا۔