ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں سماجی کارکن سید نصیر خورشید نے کہا کہ 'ملک میں کورونا وائرس وبا کا قہر مسلسل جاری ہے، لیکن مرکزی حکومت اس وائر س پر قابو پانے میں نا کام ثابت ہو ئی ہے۔
کورونا وائر س کے دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے مرکزی حکومت کو جو تیاریاں کرنی تھی حکومت اس میں مکمل طور سے ناکام ثابت ہوئی ہے'۔ملک میں کورونا وائرس کے پہلی لہر کے بنسبت دوسری لہر میں بے شمار لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'ملک میں کورونا وائرس کی سب سے پہلی موت گلبرگہ میں ہوئی تھی اس کے باوجود ریاستی حکومت کورونا وائرس پر قابو پانے میں نا کام ثابت ہوئی۔ ریاست میں کورونا متاثرین کو مکمل طبی سہولیات مہیا نہ کرائے جانے و ہسپتالوں میں بیڈس آکسیجن نہ ملنے کے سبب کئی افراد کی موت ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ' اس کے سبنسبت اگر ہم دیگر ممالک کی بات کریں تو وہاں کی حکومتیں کورونا وبا پر قابو پانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔لیکن بھارت میں حکومت نے کورونا کی دوسری لہر سے متعلق کوئی منصوبہ بندی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے بے شمار لوگوں کی جانیں گئیں۔
انہوں نے کہا کہ 'گلبرگہ میں بھی کئی کورونا متاثرین کے تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اب بلیک فنگس کے بھی مریض تیزی سے سامنے آر ہے ہیں۔
ان حالات کے پیش نظر سماجی کارکن نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ' جہاں تک ممکن ہو سکے کورونا ویکسین ضرور لیں، کورونا ویکسین کے متعلق جھوٹے افواہوں پر توجہ نہ دیں'۔ اس دوران انہوں گلبرگہ میں کورونا متاثرین کی امداد کے لئے دن رات خدمت انجام دینے والے این جی او اور شوشیل ورکرس کو مبارکباد پیش کیں۔