جموں میڈیکل کالج کے سیپریٹ وارڈ میں ایران سے آئی ہوئی نرگس کا ٹیسٹ چند روز پہلے جموں کے ائرپورٹ سے لیا گیا تھا، پھر وہ گھر چلی گئی۔
تاہم گذشتہ شب کو جموںو کشمیر کی انتظامیہ دوبارہ نرگس کی جانچ کی غرض سے ہسپتال پہنچا دیا ہے۔ اس لیے کہ ان میں کورونا وائرس ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح جموں ستواری کا رہنے والا 25 برس نوجوان امن دیپ کور چند روز قبل جنوبی کوریا کا سفر کرکے آیا تھا جس کا ٹیسٹ بھی جموں ائر پورٹ پر ہی لیا گیا تھا۔
امندیپ کے ایک قریبی رشتہ دار نے کیمرہ کے سامنے بولنے سے انکار کیا ۔
تاہم انہوں نے ائ ٹی وی بھارت کو اس بات کی تصدیق کی کہ امن دیپ جنوبی کوریا سے چند روز قبل جموں پہنچا جس کو ائیر پورٹ سے پولیس اور ڈاکٹزنے جموں میڈیکل پہنچیا۔
تاہم وہ رات کے تین بجے ہسپتال سے نکل کر گھر چلا گیا، جس کے بعد آج انہیں پولیس نے پکڑ کر رات کے دو بجے جموںکے میڈیکل کالج میں داخل کیا ۔ اور ڈاکٹرزنے انہیں امندیپ سے دور رہنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
جموں میڈیکل کالج کے پرنسپل سونندا رینا نے کہا کہ دو مشتبہ کورونا وائرس کے مریضوں کا رپورٹ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں کے پاس ۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس جو بھی مریض آتے ہیں ان کی نگرانی علاحدہ وارڈ میں کی جارہی ہیں۔
تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں مریضوں کی حالات ٹھیک ہیں اور انہوں نے وارڈ کا معینہ کرکے دونوں مریضوں سے اشاروں سے بات کی ہیں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پہ دیان نہ دے ۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے 476 نئے کیس سامنے آئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی وہاں اس وائرس سے متاثر افراد کی تعداد بڑھ کر 4،212 ہو گئی ہے۔
صحت مرکز کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے 476 نئے کیس سامنے آئے ہیں اور اس میں سے سب سے زیادہ 377 کیس دائیگو میں درج کئے گئے ہیں۔