وادی کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح ہی عید الاضحیٰ سے قبل ترال کے بازاروں میں بھی روایتی چہل پہل مفقود ہے اور لوگ بڑی تعداد میں بازاروں میں جانے سے گریز کررہے ہیں۔
حالانکہ ترال کے بازاروں میں عید الاضحیٰ سے قبل جو ہجوم نظر آتا تھا وہ کہیں نظر ہی نہیں آرہا ہے۔ حالانکہ دکانیں کھل رہی ہیں لیکن خریدار بازار کی جانب رُخ نہیں کررہے ہیں۔
عالمی وبا کورونا وائرس نے لوگوں کو معاشی طور بہت حد تک متاثر کیا ہے جس سے لوگوں کا بازار جاکر خریداری کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
ترال کے بازاروں میں صورتحال یہ ہے کہ دکاندار خریداروں کی راہ دیکھ رہے ہیں تو وہیں خریدار کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگار ہونے کے سبب بازاروں کی جانب رخ نہیں کررہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک نوجوان شبیر احمد نے بتایا کہ 'کورونا کی وجہ سے لوگوں کی اقتصادی حالت انتہائی کمزور ہوگئی ہے اس لیے وہ روایتی رونقیں بازاروں میں دکھائی نہیں دے رہی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: گاندربل: عیدالاضحی کے موقع پر مارکیٹ چیکنگ
انہوں نے مطالبہ کیا کہ 'غریب لوگوں کے لیے حکومت اور رضاکار تنظیموں کو آگے آنا چاہئے تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکیں۔'
ایک معمر شہری فضل الدین نے بتایا کہ 'ترال کے بازاروں میں مہنگائی بہت زیادہ ہے وہ عید کی خریداری کے لیے ستورہ علاقے سے آئے تھے لیکن اب خالی ہاتھ گھر واپس جانا پڑرہا ہے اور اس مہنگائی سے وہ عید بھی نہیں مناسکتے۔'
مقامی بیکری یونٹ میں کام کررہے ایک سیلزمین دانش کا کہنا ہے کہ 'کورونا کی وجہ سے لوگوں کے پاس پیسہ نہیں رہا کیونکہ عید کے موقع پر یہاں زبردست بھیڑ رہتی تھی لیکن اب ہم خریدار کو دیکھنے کے لیے ترس رہے ہیں۔