ETV Bharat / city

پونچھ: 'صرف بیس دنوں میں ہی سڑک پہلے سے بدتر ہوگئی' - اڑائی گاؤں کی سڑک دوبارہ خستہ حالی کا شکار

ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی ہیڈ کوارٹر سے چھ کلو میٹر کی دوری پر واقع گاؤں اڑائی کی چار کلو میٹر تک کی روڈ عوام کے لئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ مسلسل مطالبات کے بعد رواں برس اس سڑک پر تارکول بچھایا گیا لیکن وہ تارکول بھی صرف پندرہ سے بیس دنوں میں اکھڑ گیا اور سڑک کی حالت پہلے سے بدتر ہوگئی۔

صرف بیس دنوں میں ہی سڑک پہلے سے بدتر ہوگئی
صرف بیس دنوں میں ہی سڑک پہلے سے بدتر ہوگئی
author img

By

Published : Aug 31, 2021, 7:45 PM IST

گاؤں والوں کے مطابق سنہ 2014 کے طوفان میں سڑک بہہ گئی تھی تب سے مسلسل مطالبات کیے جانے کے بعد سنہ 2021 میں اس سڑک پر تارکول بچھایا گیا لیکن صرف پندرہ سے بیس دنوں میں ہی تارکول اکھڑ گیا اور سڑک پہلے سے بدتر حالت میں ہوگئی۔

صرف بیس دنوں میں ہی سڑک پہلے سے بدتر ہوگئی

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی اور ٹھیکدار کی ملی بھگت سے روڈ کی تعمیر میں ناقص مٹریل کا استعمال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے روڈ محض 14 دنوں میں ہی پہلے سے بدتر ہوگئی۔

اس حوالے سے سر پنچ پیراں محمد اسلم تانترے، ممبر پنچائت ارشاد احمد، ممبر پنچائت فاروق احمد سلیم احمد نے کہا کہ 'گذشتہ 75 برسوں سے لوگ ترقی کے دوسرے شعبوں کی باتیں کررہے ہیں۔ لیکن اڑائی کے مکین ابھی بھی سڑک سے محروم ہیں۔ برسوں انتظار کے بعد اس سڑک پر تارکول بچھائی گئی لیکن وہ بھی پندرہ دن نہ چل سکی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ نے اپنے دورے کے دوران عوام کی شکایت سنی تھی اور محکمہ کو اس تعلق سے سخت ہدایات بھی جاری کی تھی لیکن یہ صرف محض دکھاوے کے سوا کچھ نہیں تھا کیونکہ ابھی تک کوئی بھی محکمہ کا ملازم اس سڑک کا معائنہ کرنے نہیں آیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر دراندازی کی کوشش ناکام، دو عسکریت پسند ہلاک

ان کا کہنا ہے کہ قوم کا پیسہ محکمہ کی ملی بھگت سے خردبرد کیاجارہا ہے۔آخر اس کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے گزارش کی ہےکہ وہ اس معاملہ پر سنجیدگی سے نوٹس لیں اور دوبارہ تارکول ڈال کر سڑک کو درست کرایا جائے۔

گاؤں والوں کے مطابق سنہ 2014 کے طوفان میں سڑک بہہ گئی تھی تب سے مسلسل مطالبات کیے جانے کے بعد سنہ 2021 میں اس سڑک پر تارکول بچھایا گیا لیکن صرف پندرہ سے بیس دنوں میں ہی تارکول اکھڑ گیا اور سڑک پہلے سے بدتر حالت میں ہوگئی۔

صرف بیس دنوں میں ہی سڑک پہلے سے بدتر ہوگئی

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی اور ٹھیکدار کی ملی بھگت سے روڈ کی تعمیر میں ناقص مٹریل کا استعمال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے روڈ محض 14 دنوں میں ہی پہلے سے بدتر ہوگئی۔

اس حوالے سے سر پنچ پیراں محمد اسلم تانترے، ممبر پنچائت ارشاد احمد، ممبر پنچائت فاروق احمد سلیم احمد نے کہا کہ 'گذشتہ 75 برسوں سے لوگ ترقی کے دوسرے شعبوں کی باتیں کررہے ہیں۔ لیکن اڑائی کے مکین ابھی بھی سڑک سے محروم ہیں۔ برسوں انتظار کے بعد اس سڑک پر تارکول بچھائی گئی لیکن وہ بھی پندرہ دن نہ چل سکی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ نے اپنے دورے کے دوران عوام کی شکایت سنی تھی اور محکمہ کو اس تعلق سے سخت ہدایات بھی جاری کی تھی لیکن یہ صرف محض دکھاوے کے سوا کچھ نہیں تھا کیونکہ ابھی تک کوئی بھی محکمہ کا ملازم اس سڑک کا معائنہ کرنے نہیں آیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر دراندازی کی کوشش ناکام، دو عسکریت پسند ہلاک

ان کا کہنا ہے کہ قوم کا پیسہ محکمہ کی ملی بھگت سے خردبرد کیاجارہا ہے۔آخر اس کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے گزارش کی ہےکہ وہ اس معاملہ پر سنجیدگی سے نوٹس لیں اور دوبارہ تارکول ڈال کر سڑک کو درست کرایا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.