جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے ہیڈیا Kishtwar Hidyalعلاقے میں وقعہ دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا سنٹر Deen Dayal Upadhyaya Gramin Kaushal Yojana Centre(ڈی ڈی یو جی کے وای) میں زیر تربیت طلباء نے وظیفہ نہ ملنے پر سنٹر کے باہر احتجاج کیا۔ ٹریننگ کر رہے طلباء کا کہنا ہے کہ داخلہ کے وقت ان سے کئی وعدے کیے گیے، کہا گیا کہ آپ کو ٹیبلٹز فراہم کیا جائیں گے، اسماٹ کلاسز میں پڑھیاں جائیں گا اور بتایا گیا تھا کہ ہر ماہ 3500 روپے وظیفہ کے طور پر ملے گے مگر کوئی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ ہم چار ماہ سے یہاں پڑھ رہے ہے مگر ابھی تک ہمیں صرف 2000 روپے ہی ملیں۔
واضح رہے کہ وزارت دیہی ترقی کے تحت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا DDUGKY کو 2014 میں لانچ کیا گیا، جس کا مقصد دیہی غریب نوجوانوں کو معاشی طور پر خود مختار اور عالمی سطح پر متعلقہ افرادی قوت میں تبدیل کرنا ہے۔ طلباء نے کہا کہ حکومت کے جانب سے ہر بچے کے لیے 125 روپے فی دن یعنی 3750 ماہانہ آتے ہے، مگر وہ پیسے ہمیں ملتے ہی نہیں ہیں ۔انہوں نے سنٹر کے ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا وہ لوگ ہمارا حق کھا رہے ہے، وہ ہمارے پیسے ہڑپتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Protest in Sopore: پردھان منتری آواس یوجنا سے نام حذف ہونے پر احتجاج
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹاف نے ہم سے ایک ایک سو روپے لیں اور کہا کہ یہ آپ کے گرامین بنک اکونٹ Gramin Bank Accountمیں جمع کیے جایئں گے چار مہینے گزر گیے مگر وہ پیسے ابھی تک ہمارے اکونٹ میں جمع نہیں کیے گیے ۔ اس حوالے سے دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا کے ضلع انچارج ویپن کمار نے کہا کہ تمام الزامات بے بنیاد ہے چند بچوں کے پیسے ابھی باقی ہے اور ٹریننگ کر رہے بچوں کو حاضری کے مطابق ہی پیسے دیں جاتے ہے ۔ ٹریننگ کر رہے طلباء نے ڈپٹی کمشنر ،ایس ایس پی کشتواڑ Deputy Commissioner and SSP kishtwar سے اپیل کی کہ اس معملہ میں فوراً کاروائی کی جائیں۔