روس کے دارالحکومت ماسکو میں ووشو WUSHU میں گولڈ میڈل جیتنے والی سرینگر کی سادیہ طارق نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں کہاکہ' انہیں بچپن سے ہی کھیل کود میں دلچسپی تھی۔ تیسری جماعت سے ہی انہوں نے کھیلنا شروع کیا۔' WUSHU Gold Medal Winner Sadia tariq with Etv bharat
انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھے ہوئے کہاکہ' ان کے تعاون سے آج انہوں نے یہ پوزیشن حاصل کی ہے۔'
انہوں نے کہاکہ' جب وہ کھیلنے کے لیے گھر سے نکلتی تھی تو کچھ لوگ انہیں تنقید کا نشانہ بھی بناتے تھے، لیکن ان کے حوصلے کبھی بھی کم نہیں ہوئے اور تنقید کرنے والے کے نظرے بھی بدل گئے۔ انہوں نے کہا کہ' اب ان کا خواب پورا ہوا گیا، کیوں کہ بین الاقوامی کھیل میں حصہ لیکر انہوں نے طلائی تمغہ حاصل کرکے قوم و ملت کا نام روشن کیا ہے۔'
انہوں نے جموں کشمیر کے نوجوان لڑکیوں سے بلا جھجک کھیل کود میں حصہ لینے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ' نہ جانے گاؤں دیہاتوں علاقے ایسی لڑکیاں ہیں جو کھیل کود کے میدان میں بہت بہتر کرسکتی ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ' اپنے بچوں پر بھروسہ کرکے انہیں ایک موقع ضرور دیں۔'
مزید پڑھیں: