شیوسینا جموں و کشمیر یونٹ نے عارضی ملازمین کی کم از کم اجرت Minimum Wage میں اضافہ اور جموں میونسپل کارپوریشن کے صفائی ملازمین کے مطالبات کو سامنے لانے کی کوشش کی۔
پارٹی کے ریاستی صدر منیش ساہنی کی قیادت میں شیوسینکوں نے ریاستی دفتر پر ہاتہوں میں پلے کارڈ لے کر مذکورہ مطالبات کی حمایت میں نعرے لگائے۔ ساہنی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جموں و کشمیر کو نہ تو مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مطابق سہولیات مل رہی ہیں اور نہ ہی مکمل ریاست کی حیثیت۔
ساہنی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا Sahni Urged Lieutenant Governor پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے عارضی ملازمین کی کم از کم اجرت کو 225 سے بڑھا کر 600 کریں، جس میں جموں میونسپل کارپوریشن میں عارضی ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہو، این جی او سسٹم کو ختم کرنا اور مستقل ملازمین کو مستقل کرنا شامل ہے۔
ساہنی نے کہا کہ جموں میونسپل کارپوریشن Jammu Municipal Corporation میں وارڈوں کی تعداد 23 سے بڑھ کر 75 ہوگئی ہے۔ جموں میونسپل کارپوریشن کے تحت علاقے کی توسیع اور آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ لیکن سینٹری ورکرز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے 600 صفائی ملازمین کی تقرری کی فائل خاک چاٹ رہی ہے۔
مرکز کے زیر انتظام علاقہ بننے کے باوجود عارضی ملازمین کو مرکز کے مطابق مناسب ماہانہ نہیں مل رہا ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں این جی او سسٹم کے نفاذ کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں بھی بروقت نہیں مل رہی ہیں۔
ساہنی نے کہا کہ حکومت کا 'سوچھ بھارت ابھیان' کی کامیابی کا دعویٰ اس مہم کو کامیاب بنانے میں مصروف صفائی ملازمین کے مطالبات کو نظر انداز کر رہا ہے۔ ساہنی نے انتباہ دیا کہ اگر مذکورہ مطالبات کو جلد پورا نہیں کیا گیا تو شیوسینا ان ملازمین کے ساتھ سڑکوں پر اترنے پر مجبور ہوگی۔