جموں: شیوسینا کے ریاستی صدر منیش ساہنی کی قیادت میں جمع ہونے والے شیوسینکوں نے 'اسپیشل اسٹیٹس ہمارا ادھیکار'، 'علاقائی ثقافت محفوظ کرو'، مقامی باشندوں کے حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی'، مقامی لوگوں کو ملے سرکاری نوکریاں اور سرکار منتخب کرنے کا حق'، 'ریاستی درجہ بحال کرو'، پلے کارڈ لیے زبردست احتجاج کیا۔
ساہنی نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ریاست کی ڈوگرہ، کشمیری، گجر، پہاڑی ثقافت اور شناخت کو مٹانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ جموں و کشمیر کے وسائل، تجارت پر قبضے کے بعد یہاں کے زمین داروں کی حق تلفی ہو رہی ہے۔ دوسروں کو ووٹ دینے کا حق دے کر ریاست کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے۔
ساہنی نے خاص طور پر جموں ڈویژن کے لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان جموں ڈویژن کو پڑے گا۔
ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ملک کی شمال مشرقی سرحدی ریاستوں کی طرح آرٹیکل 371 کے تحت آئینی مراعات دی جانی چاہئیں۔ ساہنی نے کہا کہ آرٹیکل 371 میں 11 دیگر ریاستوں کے لیے خصوصی دفعات شامل ہیں، جن میں سے زیادہ تر شمال مشرقی اور سرحدی ریاستیں ہیں۔
دراصل سرحدی ریاستیں اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ والے علاقے حساس ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے آئین کے تحت ایسے علاقوں کو خصوصی درجہ دینے کا انتظام ہے۔ اس موقع پر صدر خواتین ونگ میناکشی چھبر، جنرل سکریٹری وکاس بخشی، نائب صدر بلونت سنگھ، صدر کامگار ونگ راج سنگھ، صدر یوتھ ونگ بنی مہاجن، سکریٹری راجیش ہانڈا، منگو رام، ششیپال، اشوک تھاپا، شوبھو سنگھ، سنی کمار وغیرہ موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Demand For Leave On Maharaja Hari Singh's Birthday مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر چھٹی کا مطالبہ، جموں میں احتجاج