ETV Bharat / city

Reactions on Proposed PAGD Meeting: پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن جموں میٹنگ پر سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل

پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن 21 دسمبر کو جموں صوبہ PAGD Meeting in Jammu میں اپنی اکائیوں کی ایک میٹنگ منعقد کرنے جا رہا ہے۔ میٹنگ میں دفعہ 370 کی منسوخی کے سلسلے میں نئی دہلی اور اپوزیشن جماعتوں تک ان کی رسائی سمیت کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

author img

By

Published : Dec 18, 2021, 7:12 PM IST

Updated : Dec 18, 2021, 7:37 PM IST

pagd-meeting-reactions-going-to-be-held-in-jammu-on-21-december
پیپلز الاینس فار گپکار ڈیکلریشن جموں میٹنگ پر سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل

پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن 21 دسمبر کو جموں صوبہ PAGD Meeting In Jammu میں اپنی اکائیوں کی ایک میٹنگ منعقد کرنے جا رہا ہے۔ میٹنگ میں دفعہ 370 کی منسوخی کے سلسلے میں نئی دہلی اور اپوزیشن جماعتوں تک ان کی رسائی سمیت کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تاہم اس میٹنگ سے قبل سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اپنے ردعمل کا ظہار کیا

اس میٹنگ کے انعقاد پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے اشرف احمد گنائی نے جموں صوبے میں کئی سماجی و سیاسی رہنماؤں PAGD Meeting Reactions To Be Held in Jammu سے ردعمل جانے کی کوشش کی ہے۔

پیپلز الاینس فار گپکار ڈیکلریشن جموں میٹنگ پر سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل

بجرنگ دل کے صدر راکیش بجرنگی Bajrang Dal President Rakesh Bajrangi نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں ایک بار پھر گپکار گینگ نے میٹنگ منعقد کی اور پھر سے ایک بار ہم اس میٹنگ کے خلاف احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ "گپکار گینگ" کشمیریوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور جموں و کشمیر انتطامیہ کو چاہیے کہ وہ ان لیڈران کو حراست میں لے، تاکہ جموں و کشمیر میں امن کی صورتحال خروب نہ ہو۔ راکیش بجرنگی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے بارے میں جو بھی فیصلہ کرنا ہے وہ دہلی ہی کرے گی۔


صدر راکیش بجرنگی نے مزید کہا کہ گپکار ایجنڈا پاکستان یا چین کا ایجنڈا ہے۔ اس کو جموں کی سر زمین پر پنپنے نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کشمیر میں ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور یہاں ملک کے حق میں باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ’ڈاکٹر فاروق چین کی مدد چاہتے ہیں، پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کو کہتے ہیں۔

معروف سماجی کارکن سہیل کاظمی Sohail Kazmi کا کہنا ہے کہ گپکار ڈیکلریشن میں جموں کشمیر کی سب سے بڑی جماعتیں ہیں جنہوں نے جموں کشمیر میں حکومت کی ہے۔ لہذا اس میٹنگ کی ایک اہمیت ہے، کیونکہ یہ ان سیاسی جماعتوں جمہوری حق ہے کہ وہ اپنا سیاسی ایجنڈا طے کریں۔

وہیں، انہوں نے بجرگ دل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے جو جموں اور کشمیر کے بیچ نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

سابق آئی اے ایس افسر خالد حسین Former IAS officer Khalid Hussain نے کہا کہ یہ ایک خوش آئندہ قدم ہے کہ پی اے جی ڈی ایک ایم میٹنگ بلائی ہے۔

انہوں نے کہا ان میٹنگ کے انعقاد سے جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ کے انعقاد سے لگ رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہوں گے۔

مزید پڑھیں:PAGD Meeting In Jammu: پی اے جی ڈی کی 21 دسمبر کو جموں میں میٹنگ

ہم آپ کو بتا دیں کہ پی اے جی ڈی نے 21 دسمبر کو ایک میٹنگ جموں صوبے میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میٹنگ کی صدارت پی اے جی ڈی کے صدر اور نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کریں گے۔

میٹنگ میں دفعہ 370 کی منسوخی کے سلسلے میں نئی دہلی میں مرکزی حکومت، سول سوسائٹی کے اراکین اور اپوزیشن جماعتوں تک ان کی رسائی سمیت کئی مسائل پر بات چیت کے لیے بلائی گئی ہے۔

پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن 21 دسمبر کو جموں صوبہ PAGD Meeting In Jammu میں اپنی اکائیوں کی ایک میٹنگ منعقد کرنے جا رہا ہے۔ میٹنگ میں دفعہ 370 کی منسوخی کے سلسلے میں نئی دہلی اور اپوزیشن جماعتوں تک ان کی رسائی سمیت کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تاہم اس میٹنگ سے قبل سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اپنے ردعمل کا ظہار کیا

اس میٹنگ کے انعقاد پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے اشرف احمد گنائی نے جموں صوبے میں کئی سماجی و سیاسی رہنماؤں PAGD Meeting Reactions To Be Held in Jammu سے ردعمل جانے کی کوشش کی ہے۔

پیپلز الاینس فار گپکار ڈیکلریشن جموں میٹنگ پر سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل

بجرنگ دل کے صدر راکیش بجرنگی Bajrang Dal President Rakesh Bajrangi نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں ایک بار پھر گپکار گینگ نے میٹنگ منعقد کی اور پھر سے ایک بار ہم اس میٹنگ کے خلاف احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ "گپکار گینگ" کشمیریوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور جموں و کشمیر انتطامیہ کو چاہیے کہ وہ ان لیڈران کو حراست میں لے، تاکہ جموں و کشمیر میں امن کی صورتحال خروب نہ ہو۔ راکیش بجرنگی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے بارے میں جو بھی فیصلہ کرنا ہے وہ دہلی ہی کرے گی۔


صدر راکیش بجرنگی نے مزید کہا کہ گپکار ایجنڈا پاکستان یا چین کا ایجنڈا ہے۔ اس کو جموں کی سر زمین پر پنپنے نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کشمیر میں ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور یہاں ملک کے حق میں باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ’ڈاکٹر فاروق چین کی مدد چاہتے ہیں، پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کو کہتے ہیں۔

معروف سماجی کارکن سہیل کاظمی Sohail Kazmi کا کہنا ہے کہ گپکار ڈیکلریشن میں جموں کشمیر کی سب سے بڑی جماعتیں ہیں جنہوں نے جموں کشمیر میں حکومت کی ہے۔ لہذا اس میٹنگ کی ایک اہمیت ہے، کیونکہ یہ ان سیاسی جماعتوں جمہوری حق ہے کہ وہ اپنا سیاسی ایجنڈا طے کریں۔

وہیں، انہوں نے بجرگ دل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے جو جموں اور کشمیر کے بیچ نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

سابق آئی اے ایس افسر خالد حسین Former IAS officer Khalid Hussain نے کہا کہ یہ ایک خوش آئندہ قدم ہے کہ پی اے جی ڈی ایک ایم میٹنگ بلائی ہے۔

انہوں نے کہا ان میٹنگ کے انعقاد سے جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ کے انعقاد سے لگ رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہوں گے۔

مزید پڑھیں:PAGD Meeting In Jammu: پی اے جی ڈی کی 21 دسمبر کو جموں میں میٹنگ

ہم آپ کو بتا دیں کہ پی اے جی ڈی نے 21 دسمبر کو ایک میٹنگ جموں صوبے میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میٹنگ کی صدارت پی اے جی ڈی کے صدر اور نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کریں گے۔

میٹنگ میں دفعہ 370 کی منسوخی کے سلسلے میں نئی دہلی میں مرکزی حکومت، سول سوسائٹی کے اراکین اور اپوزیشن جماعتوں تک ان کی رسائی سمیت کئی مسائل پر بات چیت کے لیے بلائی گئی ہے۔

Last Updated : Dec 18, 2021, 7:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.