جموں سٹی علاقے کے نوجوانوں نے ڈوگرہ یوتھ کے لیڈروں کے ساتھ مل کر جموں کے بھگوتی نگر میں کھیل کے میدان کی مانگ کو لے کر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور جموں میں کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے مذکورہ پلے گراؤنڈ کی فوری تعمیر کا مطالبہ کیا۔ Protests over Demand for Playground in Jammu
پرتاپ سنگھ جموال نے کہا کہ بھگوتی نگر میں پلے گراؤنڈ کے لیے مختص کی گئی زمین گندگی کی جگہ بن چکی ہے جہاں ملحقہ علاقوں کا کچرا پھینکا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بچوں کو کھیلنے کے لیے جگہ نہیں ہے کیونکہ ان میں سے زیادہ تر غریب مالی پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں۔نوجوانوں کا تعلق شہر کے علاقے سے ہے اور ہم اتنے امیر نہیں ہیں۔ کھیل کے میدان نہ ہونے کی وجہ سے ان نوجوانوں کو کافی مسائل کا سامنا ہے۔
پرتاپ نے الزام لگایا کہ مقامی سابق ایم ایل اے اور سابق وزراء سمیت بی جے پی سے کسی نے بھی اقتدار میں رہتے ہوئے زمین کی بدحالی پر کوئی توجہ دینے کی زحمت نہیں کی اور جموں کے نوجوانوں کو بی جے پی کے دور حکومت میں بدترین امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔
احتجاج کے دوران بھانو پرتاپ گوریا نے کہا کہ لوگ حکام سے درخواست کر رہے ہیں کہ وارڈ 14 بھگوتی نگر میں دستیاب جے ڈی اے زمین کے ایک ٹکڑے کو کھیل کے میدان میں تبدیل کیا جائے۔
- یہ بھی پڑھیں: Border Battalion Candidates: جموں وکشمیر پولیس کے بارڈر بٹالین امیدواروں نے احتجاج کیا
انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ کو پہلے ہی درخواست دے چکے ہیں، لیکن انتظامیہ اس پر سنجیدہ نہیں ہے۔
بھانو نے زمین کو گندگی میں رکھنے پر جے ڈی اے پر تنقید کرتے ہوئے ایجنسی کو خبردار کیا کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر زمین کو صاف کرے ورنہ نوجوان احتجاجی راستہ اختیار کریں گے۔
انہوں نے گورنر پر زور دیا کہ وہ پلے گراؤنڈ کی تجویز کا سنجیدگی سے نوٹس لیں جو کہ دن کی روشنی میں نظر نہیں آ رہی ہے۔