ETV Bharat / city

افغانستان پر طالبان کا قبضہ: جموں و کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل - صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دینے اور ملک چھوڑنے کا اعلان کیا

بیس سال کی ایک طویل جدوجہد کے بعد افغانستان میں ایک بار پھر طالبان نے اقتدار سنبھالنے میں کامیابی حاصل کی، جب وہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہوئے تو وہاں کے صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دینے اور ملک چھوڑنے کا اعلان کیا۔

جموں و کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل
جموں و کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل
author img

By

Published : Aug 16, 2021, 7:57 PM IST

Updated : Aug 17, 2021, 7:55 AM IST

افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے کہا کہ 'یہ فیصلہ انہوں نے تشدد کو روکنے کے لیے لیا، کیونکہ طالبان عسکریت پسند افغان کے دارالحکومت کابل پر حملہ کرنے کے لیے تیار تھے اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ ملک میں خونریزی عام ہو اسی لیے انہوں نے ملک چھوڑنا مناسب سمجھا۔ افغانستان کے سیاسی بحران پر جموں کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے، ملک میں برسرِ اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے طالبان کی مذمت کی اور کہا کہ 'افغانستان میں طالبان نے ایک منتخب حکومت کا تختہ الٹ کرکے اپنی حکومت بنائی جو قابل مذمت ہے'۔

جموں و کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ملک کی حکومتوں نے ہمیشہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی ہے اور افغانستان بھارت کا پرانا دوست ہے۔ اس لئے حکومت ہند نے افغانستان میں سرمایہ کاری کی تھی انہوں نے کہا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ انسانی حقوق کی پامالی نہ ہو، اس لیے بھارت افغانستان کے تمام شہریوں کی ہر طرح کا تعاون دینے کے لئے تیار ہے۔

اس تعلق سے سماجی کارکن و سیاسی تجزیہ نگار سہیل کاظمی کا کہنا ہے کہ 'افغانستان میں طالبان کی حکومت بننے سے مسئلہ کشمیر پر بڑا اثر پڑے گا جس طرح سے بھارت کے افغانستان کے تعلقات رہے ہیں اس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ پاکستان اب طالبان کا استعمال کرسکتا ہے'۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مقیم افغانیوں نے ای ٹی وی بھارت کو اپنا درد بیان کیا

وہیں انہوں نے کہا کہ 'بیس سال قبل افغانستان پر جب طالبان کی حکومت تھی اور اب وہ دوبارہ حکومت میں آئے ہیں، تو امید ہے کہ مشرق وسطیٰ ایشیا میں امن و امان قائم رہے گا۔

افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے کہا کہ 'یہ فیصلہ انہوں نے تشدد کو روکنے کے لیے لیا، کیونکہ طالبان عسکریت پسند افغان کے دارالحکومت کابل پر حملہ کرنے کے لیے تیار تھے اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ ملک میں خونریزی عام ہو اسی لیے انہوں نے ملک چھوڑنا مناسب سمجھا۔ افغانستان کے سیاسی بحران پر جموں کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے، ملک میں برسرِ اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے طالبان کی مذمت کی اور کہا کہ 'افغانستان میں طالبان نے ایک منتخب حکومت کا تختہ الٹ کرکے اپنی حکومت بنائی جو قابل مذمت ہے'۔

جموں و کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ملک کی حکومتوں نے ہمیشہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی ہے اور افغانستان بھارت کا پرانا دوست ہے۔ اس لئے حکومت ہند نے افغانستان میں سرمایہ کاری کی تھی انہوں نے کہا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ انسانی حقوق کی پامالی نہ ہو، اس لیے بھارت افغانستان کے تمام شہریوں کی ہر طرح کا تعاون دینے کے لئے تیار ہے۔

اس تعلق سے سماجی کارکن و سیاسی تجزیہ نگار سہیل کاظمی کا کہنا ہے کہ 'افغانستان میں طالبان کی حکومت بننے سے مسئلہ کشمیر پر بڑا اثر پڑے گا جس طرح سے بھارت کے افغانستان کے تعلقات رہے ہیں اس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ پاکستان اب طالبان کا استعمال کرسکتا ہے'۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مقیم افغانیوں نے ای ٹی وی بھارت کو اپنا درد بیان کیا

وہیں انہوں نے کہا کہ 'بیس سال قبل افغانستان پر جب طالبان کی حکومت تھی اور اب وہ دوبارہ حکومت میں آئے ہیں، تو امید ہے کہ مشرق وسطیٰ ایشیا میں امن و امان قائم رہے گا۔

Last Updated : Aug 17, 2021, 7:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.