احتجاجی ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے واجب الادا اجرت کی واگزاری اور ملازمت کی مستقلی کا مطالبہ کیا۔
یومیہ اجرت پر کام کر رہے ملازمین کے یونین صدر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ عرصہ دراز سے اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کر رہے ہیں تاہم ’’انتظامیہ اس جانب کوئی بھی توجہ نہیں دے رہی۔‘‘
انکا مزید کہنا تھا کہ ’’کٹھوعہ میں کچھ ملازمین بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں مگر انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔‘‘
احتجاجی ملازمین نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر انکے مطالبات جلد تسلیم نہیں کیے گئے تو مستقبل میں احتجاج کے اندر شدت لائی جائے گی۔‘‘