حد بندی کمیشن نے گزشتہ روز دہلی میں ایک میٹنگ منعقد Delimitation Meeting کی جس میں ایک مجوزہ ڈرافت پیش کیا گیا ہے۔ڈرافت میں جموں صوبے کے لیے چھ نئی نشسست جبکہ کشمیر صوبے کے لیے صرف ایک اسمبلی سیٹ کی کے قیام کی تجویز رکھی ہے۔پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کی ایک اہم میٹنگ جموں میں آج منعقد PAGD Meeting In Jammu ہوئی۔
میٹنگ میں سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی،ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسٹ کے ریاستی سکریٹری محمد یوسف تاریگامی،جموں کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کے رہنما مظفر حسین شاہ اور ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے شرکت کی۔
میٹنگ کے بعد پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی مخالف کی اور حد بندی کمیشن کے سفارشات کو غیر جانبدار قرار دیا۔
مزید پڑھیں:Delimitation Commission Draft: حد بندی کمیشن کی سفارش، جموں کو 6 اسمبلی سیٹیں، کشمیر کو فقط ایک
ترجمان نے کہا کہ کیمشن کے سفارشات پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کو قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے ہی حد بندی کمیشن کو آبادی کے لحاظ سے نئے اسمبلی سٹیوں کی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا،جو ڈارفت میں نہیں لگ رہا ہے۔
محمد یوسف تاریگامی نے مزید کہا کی پی اے جی ڈی کمیشن کی جانبدارانہ کردار پر یکم جنوری 2022 کو سرینگر میں ایک احتجاج کرے گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Reactions On Delimitation Commission Report: کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے حد بندی کمیشن کے ڈرافٹ کو یکسر مسترد کیا
- Jitendra Singh On Delimitation Draft: جتیندر سنگھ نے کہا نیشنل کانفرنس کے ممبران حد بندی کمیشن کے پیرامیٹرز سے مطمئن
وہیں دائیں بازو کی جماعتوں بجرنگ دل اور شیو سینا نے بٹھنڈی میں واقع نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر زبردست احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔