ETV Bharat / city

PAGD Meeting In Jammu: کیمشن کے سفارشات پی اے جی ڈی کو قابل قبول نہیں

author img

By

Published : Dec 21, 2021, 3:52 PM IST

Updated : Dec 21, 2021, 7:36 PM IST

پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن نے آج جموں PAGD Meeting In Jammu میں فاروق عبداللہ کی رہایش گھر پر ایک اہم میٹنگ منعقد کی۔میٹنگ میں پی اے جی ڈی کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی Mohammed Yousuf Tarigami نے کہا کہ پی اے جی ڈی حد بندی کمیشن کے ڈرافت سفارشات کو قبول نہیں کرے گی۔

pagd-will-not-accept-delimitation-commission-draft-proposal
:کیمشن کے سفارشات پی اے جی ڈی کو قابل قبول نہیں

حد بندی کمیشن نے گزشتہ روز دہلی میں ایک میٹنگ منعقد Delimitation Meeting کی جس میں ایک مجوزہ ڈرافت پیش کیا گیا ہے۔ڈرافت میں جموں صوبے کے لیے چھ نئی نشسست جبکہ کشمیر صوبے کے لیے صرف ایک اسمبلی سیٹ کی کے قیام کی تجویز رکھی ہے۔پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کی ایک اہم میٹنگ جموں میں آج منعقد PAGD Meeting In Jammu ہوئی۔
میٹنگ میں سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی،ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسٹ کے ریاستی سکریٹری محمد یوسف تاریگامی،جموں کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کے رہنما مظفر حسین شاہ اور ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے شرکت کی۔

کیمشن کے سفارشات پی اے جی ڈی کو قابل قبول نہیں
میٹنگ کا انعقاد ایک اہم وقت پر کیا گیا جب حد بندی کمیشن نے گزشتہ روز ایسوی ایٹ ممبران کو ایک ڈرافٹ رپورٹ پیش کی ہے۔ڈارفت میں جموں صوبے کے لیے چھہ نئی نشسستیں جبکہ کشمیر صابے کے لیے صرف ایک اسمبلی سیٹ کی تجویز رکھی گئی۔وادی کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس ڈرافٹ پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

میٹنگ کے بعد پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی مخالف کی اور حد بندی کمیشن کے سفارشات کو غیر جانبدار قرار دیا۔

مزید پڑھیں:Delimitation Commission Draft: حد بندی کمیشن کی سفارش، جموں کو 6 اسمبلی سیٹیں، کشمیر کو فقط ایک


ترجمان نے کہا کہ کیمشن کے سفارشات پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کو قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے ہی حد بندی کمیشن کو آبادی کے لحاظ سے نئے اسمبلی سٹیوں کی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا،جو ڈارفت میں نہیں لگ رہا ہے۔

محمد یوسف تاریگامی نے مزید کہا کی پی اے جی ڈی کمیشن کی جانبدارانہ کردار پر یکم جنوری 2022 کو سرینگر میں ایک احتجاج کرے گے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں دائیں بازو کی جماعتوں بجرنگ دل اور شیو سینا نے بٹھنڈی میں واقع نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر زبردست احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔

حد بندی کمیشن نے گزشتہ روز دہلی میں ایک میٹنگ منعقد Delimitation Meeting کی جس میں ایک مجوزہ ڈرافت پیش کیا گیا ہے۔ڈرافت میں جموں صوبے کے لیے چھ نئی نشسست جبکہ کشمیر صوبے کے لیے صرف ایک اسمبلی سیٹ کی کے قیام کی تجویز رکھی ہے۔پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کی ایک اہم میٹنگ جموں میں آج منعقد PAGD Meeting In Jammu ہوئی۔
میٹنگ میں سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی،ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسٹ کے ریاستی سکریٹری محمد یوسف تاریگامی،جموں کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کے رہنما مظفر حسین شاہ اور ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے شرکت کی۔

کیمشن کے سفارشات پی اے جی ڈی کو قابل قبول نہیں
میٹنگ کا انعقاد ایک اہم وقت پر کیا گیا جب حد بندی کمیشن نے گزشتہ روز ایسوی ایٹ ممبران کو ایک ڈرافٹ رپورٹ پیش کی ہے۔ڈارفت میں جموں صوبے کے لیے چھہ نئی نشسستیں جبکہ کشمیر صابے کے لیے صرف ایک اسمبلی سیٹ کی تجویز رکھی گئی۔وادی کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس ڈرافٹ پر شدید ردعمل سامنے آیا۔

میٹنگ کے بعد پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی مخالف کی اور حد بندی کمیشن کے سفارشات کو غیر جانبدار قرار دیا۔

مزید پڑھیں:Delimitation Commission Draft: حد بندی کمیشن کی سفارش، جموں کو 6 اسمبلی سیٹیں، کشمیر کو فقط ایک


ترجمان نے کہا کہ کیمشن کے سفارشات پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کو قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے ہی حد بندی کمیشن کو آبادی کے لحاظ سے نئے اسمبلی سٹیوں کی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا،جو ڈارفت میں نہیں لگ رہا ہے۔

محمد یوسف تاریگامی نے مزید کہا کی پی اے جی ڈی کمیشن کی جانبدارانہ کردار پر یکم جنوری 2022 کو سرینگر میں ایک احتجاج کرے گے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں دائیں بازو کی جماعتوں بجرنگ دل اور شیو سینا نے بٹھنڈی میں واقع نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر زبردست احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔

Last Updated : Dec 21, 2021, 7:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.