جموں: جموں و کشمیر کے قصبہ راجوری میں حکام کی طرف سے عائد پابندیوں کو ہٹانے کے بعد ہفتے کے روز معمولات زندگی بحال ہوگئی۔ بتادیں کہ دو گروپوں کے درمیان اراضی تنازع کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ راجوری نے قصبے میں سی آر پی سی کے دفعہ 144 کے تحت جمعے کے روز احتیاطی طور پر پابندیاں کی تھیں۔ life returns to normal in Rajouri town
ذرائع کے مطابق پابندیوں کے پیش نظر قصبے میں کرفیو جیسا ماحول تھا اور تمام تر بازار و کاروباری سرگرمیاں معطل ہوئی تھیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ قصبے میں جمعے کے روز امن کا موحول قائم رہنے کے پیش نظر حکام نے ہفتے کے روز پابندیوں کو ہٹا دیا۔ انہوں نے کہا تاہم حساس علاقوں میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات ہے۔
دریں اثنا ایگزیکٹیو مجسٹریٹ (فرسٹ کلاس) راجوری نے سی آر پی سی کی دفعہ 145 کے تحت رام پور گاؤں میں زمین کے اس ٹکڑے (جو باعث تنازعہ ہے) کو عدالت کی طرف سے کوئی فیصلہ آنے تک منسلک کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Section 144 imposed in Rajouri زمینی تنازعہ کے سبب راجوری میں کشیدگی، دفعہ 144 نافذ
واضح رہے کہ مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کمشیر کے راجوری میں دو برادریوں کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144نافذ کیا گیا تھا، دکانیں کھولنے اور گھروں سے باہر نکلنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ کسی بھی شخص کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں تھی۔ جس قسم کی پابندی نافذ کی گئی تھی وہ صرف کرفیو کے دوران لاگو ہوتی ہے۔ Section 144 imposed in Rajouri
یو این آئی