جموں: کشمیر کے سرمائی دار الحکومت جموں کے چووادی علاقہ کی گوجر بستی مختلف محکموں خاص کر محکمہ دیہی ترقی کی طرف سے نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے کسمپرسی کی زندگی جینے پر مجبور Nomadic community Deprived of Basic Facilities ہیں۔ علاقے کے لوگوں کے مطابق انہیں آج اس دور میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ناقابل بیان مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
یہ علاقے جموں صدر مقام سے کم از کم 10 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہیں،جہاں کے لوگ زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم رہ کر مشکلات بھری زندگی جینے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ کے متعدد محکموں نے گوجر و بکروال طبقے کو یکسر نظر انداز کر دیا Gujjar Bakerewal Community Ignored in Jammu ہے۔
گوجر بستی علاقہ میں زیادہ تر لوگ خانہ بدوش ہیں جو کہ وادی کشمیر سے سردیوں کے موسم میں جموں کا رخ اختیار کرتے ہیں۔ ان خانہ بدوشوں کا کہنا ہے کہ اس علاقے کے لوگ بجلی، پینے کے پانی اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی کا سامنا کرر ہے ہیں جبکہ سرکاری محکموں کی طرف سے انہیں مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب اور خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں اور شیڈول ٹرائب کے زمرے میں آنے والے گوجروں کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا Prime Minister Awas Yojna Scheme کے تحت رہائشی مکانات فراہم کیے جانے کے بلند بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں لیکن خانہ بدوشوں اور گوجر طبقہ کے لوگ اس فہرست سے باہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج تک اس بستی کے ایک بھی غریب اور مستحق افراد کو پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت مکان نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چووادی جموں کے علاقوں میں آباد گوجروں کی حالت زندگی بہت خراب ہے اور غربت کے مارے لوگ ایک ایک گھر میں تین چار کنبوں کے ساتھ رہ کر اپنی کٹھن زندگی کو گزار رہے ہیں۔