ETV Bharat / city

انٹرنیٹ خدمات معطل نہیں کی گئی ہے: آئی جی کشمیر

کشمیر کے آئی جی پی وجئے کمار IGP Kashmir نے کہا کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی PM Modi کی صدارت میں ہونے والی آل پارٹی میٹنگ All Party Meeting کے مدنظر انٹرنیٹ خدمات internet services معطل نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی انٹرنیٹ کی رفتار کم کی جا رہی ہے۔'

internet
internet
author img

By

Published : Jun 24, 2021, 7:12 AM IST

وزیراعظم نریندر مودی Modi کی جانب سے جموں و کشمیر Jammu and Kashmir کے 14 سیاسی رہنماؤں کو دہلی مدعو کیا گیا ہے۔ اس اجلاس کا ایجنڈا agenda واضح نہیں ہے لیکن جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ پورے ملک کی نگاہیں آج کی میٹنگ پر مرکوز ہیں۔

وہیں اس میٹنگ سے قبل عوام میں ایک بار پھر سے مختلف قسم کی خبریں گردش کر رہی ہیں، جن میں انٹرنیٹ کو معطل کرنا اور خطے میں ہائی الرٹ جاری کرنا شامل ہے۔

اس سلسلے میں کشمیر کے آئی جی پی وجئے کمار IGP Kashmir نے کہا کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی آل پارٹی میٹنگ All Party Meeting کے مدنظر انٹرنیٹ خدمات معطل نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی انٹرنیٹ کی رفتار کم کی جا رہی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: ایک برس سے تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کے منتظر


واضح رہے کہ گزشتہ روز سرینگر میں واقع فوجی ہیڈ کوارٹر پر کور گروپ کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔ منگل کے روز ہوئے اس اجلاس میں فوج، پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیوں، اور سیول انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔

سرینگر میں مقیم وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی کے مطابق اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ گزشتہ چھ مہینوں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے محکموں نے نہ صرف کورونا بلکہ شدت پسندی اور تشدد پر بھی قابو پالیا۔

اس میٹنگ میں عسکریت پسندوں کی بھرتی روکنے اور مشکوک گاڑیوں کے استعمال کو روکنے کے لئے بطور مووی آئی ای ڈیز (یعنی پلوامہ حملے جیسے واقعات) پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر صورتحال کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کو روک دیا گیا ہے لیکن پچھلے دو ماہ کے دوران پاک فوج کی سرگرمیاں کنٹرول لائن کی دوسری طرف یقینی طور پر تیز ہوگئی ہیں۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ان پٹ کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی جانب سے شدت پسندی کے لانچ پیڈ اور شدت پسندی کی سرگرمیاں تیز ہیں۔ ایسی صورتحال میں کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ صورتحال پر بھی بہت گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ پاکستان سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ ابھی بھی جاری ہے۔



اجلاس میں شدت پسندانہ حملوں اور مجرمانہ واقعات میں فرق کرنے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر پاکستان اور علاحدگی پسندوں کے پروپیگنڈوں پر بھی نگاہ رکھنے پر زور دیا گیا تاکہ وادی کشمیر میں امن و امان برقرار رکھا جاسکے۔

وزیراعظم نریندر مودی Modi کی جانب سے جموں و کشمیر Jammu and Kashmir کے 14 سیاسی رہنماؤں کو دہلی مدعو کیا گیا ہے۔ اس اجلاس کا ایجنڈا agenda واضح نہیں ہے لیکن جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ پورے ملک کی نگاہیں آج کی میٹنگ پر مرکوز ہیں۔

وہیں اس میٹنگ سے قبل عوام میں ایک بار پھر سے مختلف قسم کی خبریں گردش کر رہی ہیں، جن میں انٹرنیٹ کو معطل کرنا اور خطے میں ہائی الرٹ جاری کرنا شامل ہے۔

اس سلسلے میں کشمیر کے آئی جی پی وجئے کمار IGP Kashmir نے کہا کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی آل پارٹی میٹنگ All Party Meeting کے مدنظر انٹرنیٹ خدمات معطل نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی انٹرنیٹ کی رفتار کم کی جا رہی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: ایک برس سے تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کے منتظر


واضح رہے کہ گزشتہ روز سرینگر میں واقع فوجی ہیڈ کوارٹر پر کور گروپ کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔ منگل کے روز ہوئے اس اجلاس میں فوج، پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیوں، اور سیول انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔

سرینگر میں مقیم وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی کے مطابق اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ گزشتہ چھ مہینوں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے محکموں نے نہ صرف کورونا بلکہ شدت پسندی اور تشدد پر بھی قابو پالیا۔

اس میٹنگ میں عسکریت پسندوں کی بھرتی روکنے اور مشکوک گاڑیوں کے استعمال کو روکنے کے لئے بطور مووی آئی ای ڈیز (یعنی پلوامہ حملے جیسے واقعات) پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر صورتحال کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کو روک دیا گیا ہے لیکن پچھلے دو ماہ کے دوران پاک فوج کی سرگرمیاں کنٹرول لائن کی دوسری طرف یقینی طور پر تیز ہوگئی ہیں۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ان پٹ کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی جانب سے شدت پسندی کے لانچ پیڈ اور شدت پسندی کی سرگرمیاں تیز ہیں۔ ایسی صورتحال میں کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ صورتحال پر بھی بہت گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ پاکستان سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ ابھی بھی جاری ہے۔



اجلاس میں شدت پسندانہ حملوں اور مجرمانہ واقعات میں فرق کرنے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر پاکستان اور علاحدگی پسندوں کے پروپیگنڈوں پر بھی نگاہ رکھنے پر زور دیا گیا تاکہ وادی کشمیر میں امن و امان برقرار رکھا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.