پی ڈی پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے گذشتہ روز لائن آف کنٹرول پر ہونے والے انسانی جانوں کے زیاں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی قیادت کو سیاسی مجبوریوں سے اوپر اٹھ کر انسانی بنیادوں پر بات چیت شروع کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی اور پاکستانی صدر جنرل پرویز مشرف کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی بحالی اس کے لیے اچھی شروعات ثابت ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کشمیر سے لے کر جموں کے ضلع پونچھ تک لائن آف کنٹرول پر جمعے کو بھارت اور پاکستان کی فوج کے درمیان شدید گولہ باری کے نتیجے میں بی ایس ایف کے ایک سب انسپکٹر سمیت پانچ اہلکار اور چار شہری ہلاک جبکہ نو اہلکار اور پندرہ شہری زخمی ہوگئے۔
محبوبہ مفتی نے ایل او سی پر انسانی جانوں کے زیاں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا 'ایل او سی کے آر پار انسانی جانوں کے زیاں پر افسردہ ہوں۔ ہندوستان اور پاکستان کی قیادت کو سیاسی مجبوریوں سے بالاتر ہو کر بات چیت شروع کرنی چاہئے، واجپئی جی اور مشرف صاحب کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کو بحال کرنا اس ضمن میں اچھی شروعات ثابت ہوسکتی ہیں'۔
دریں اثنا پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے 'گولہ باری سے اڑی، ٹنگڈار اور پونچھ میں ایک بار پھر انسانی جانیں ضائع ہوئیں، اس جدید طرز کی بربریت کی مذمت کے لیے الفاظ کافی نہیں ہیں، امید کرتا ہوں کہ انتظامیہ متاثرین کو ریلیف فراہم کرے گی، میری دعائیں اس بد نصیب علاقے کے لوگوں کے ساتھ ہیں'۔