جموں: مشہور سماجی کارکن و سیاسی تجزیہ نگار سہیل کاظمی نے کہا کہ غلام علی کھٹانہ راجیہ سبھا میں جاکر کس طرح لوگوں کی آواز اٹھائیں گے۔ کیونکہ پہلے ہی غلام علی کھٹانہ کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں، جموں و کشمیر میں کھٹانہ کو کون جانتا ہے اور ان کے ساتھ تو ان کے گھر کے لوگ بھی نہیں ہیں تو وہ لوگوں کا بھلا کیسے کریں گے۔ Sohail kazmi On Khatana
سہیل کاظمی نے کہا کہ 'یہ آئین کے غلط استعمال اور خلاف ورزی کا سوال ہے۔ وہ آئین کے مطابق نامزدگی کے لیے مطلوبہ اہلیت کو پورا نہیں کرتے ہیں، سماجی کارکن سہیل کاظمی نے کہا کہ 'کھٹانہ کی واحد قابلیت یہ ہے کہ وہ بی جے پی کے کارکن ہیں، جس کی وجہ سے بی جے پی انہیں ملک میں کہیں سے بھی پارٹی ٹکٹ پر راجیہ سبھا کے لیے منتخب کروا سکتی تھی۔ اپنے سیاسی مفادات کے لیے آئین کی دفعات کا غلط استعمال کرنا بی جے پی کا معمول بن گیا ہے۔ Reaction on the appointment of khatana
انہوں نے کہا کہ آئین کی ان دفعات کو کھول کر پڑھنے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کھٹانہ کی نامزدگی میں آئین کی روح اور دفعات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے، جس کی واحد اہلیت یہ ہے کہ وہ بی جے پی کا کارکن ہے۔ تاہم، کانگریس رہنما نے کھٹانہ کو ان کی نامزدگی پر مبارکباد دی۔
یہ بھی پڑھیں: Gulam Ali Khatana Interview نومنتخب راجیہ سبھا رکن غلام علی نے اپنے عزائم کا اظہار کیا