جموں: شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے بعد جموں میں کمشنر آفس کے باہر ملازمین انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔ اس مظاہرے میں بڑی تعداد میں کشمیری پنڈتوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بتایا کہ لگاتار کشمیری پنڈتوں پر حملہ کیا جارہا ہے جس سے کشمیری پنڈت ملازمین کو خطرہ لاحق ہے اور اس کے خلاف وہ کافی دنوں سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں، لیکن انتظامیہ کی جانب سے ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جارہے ہیں۔ Kashmiri Pandit killed in Shopian
مظاہرین کے مطابق کشمیر میں راہل بھٹ اور رجنی بالا کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈت ملازمین نے سرکار سے مطالبہ کیا تھا کہ اْنہیں فوری طور پر جموں ٹرانسفر کیا جائے لیکن ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ دنوں شوپیاں میں ایک اور پنڈت کی ہلاکت ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ 100دنوں سے وہ مسلسل احتجاج کررہے ہیں لیکن سرکار کی جانب سے ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم پیکیج اور نان پیکیج کے تحت کشمیر میں تعینات پنڈت ملازمین جموں میں تعیناتی چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق وہ کسی بھی صورت میں کشمیر نہیں جانا چاہتے ہیں کیونکہ وہاں پر اب بھی ملی ٹینسی جاری ہے جس کی وجہ سے ان کو خطرہ لاحق ہے۔ ملازمین کا مزید کہنا تھا کہ وہ پر امن احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: JK admin Moves to Attach House of Militants عسکریت پسند کا گھر ضبط کرنے کی کارروائی، والد اور تین بھائی گرفتار