اس سے قبل رجسٹریشن کے تمام امور وکلا کے ذرئعہ انجام پاتے تھے، تاہم اب یہ سارے کام تحصیل دار کے دائرہ اختیار میں آگئے ہیں۔
جموں ہائی کورٹ بارایسو سی ایشن کے صدر ابھینو شرما نے کہا کہ رجسٹریشن کے اختیارات پھر سے جوڈیشیئل افسروں کو دائرے اختیار میں کیا جائے ورنہ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا جائے گا۔
انھوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹینٹ گورنر گریش چندرا مُرمو سے مطالبہ کیا ہے کہ پہلے جیسی صورت حال لائی جائے تاکہ وکلا کا کام متاثر نہ ہونے پائے۔
انہوں نے یہاں تک کہا ان کا جو مطالبہ ہے، اسے پورا کرنے میں لیفٹینٹ گورنر گورنر کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔
خیال رہے جموں کشمیر تنطیم نو ایکٹ کے تحت لیفٹنٹ گورنر نے رجسٹریشن افسران کو باضابطہ اختیارات دئے کہ وہ جمع بندی ، زمین کے کاغذات و دیگر ضروری دستاویزات کی رجسٹریشن جو پہلے جوڈیشل مجسٹریٹ کے دائرے اختیارات میں تھے اب وہ ریوینو محکمہ کے ماتحت آ گئے ہیں۔
جموں ہائی کورٹ بارایسو سی ایشن کا کام نومبر کے پہلے ہفتہ سے متاثر ہے۔