جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے ملک کے رئیل اسٹیٹ سرمایہ J&K Real Estate Summit کاروں کے ساتھ 39مفاہمت ناموں پر دستخط کرنے کے دو دن بعد پی ڈی پی کے یوتھ ونگ نے بدھ کو پارٹی دفتر سے راج بھون تک مارچ کرنے کی کوشش کی،جس کو پولیس نے ناکام Police Thwarts PDP's Protest بنادیا۔
احتجاجی کارکنان نے مرکزی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے وسائل کو لوٹ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Jammu and Kashmir Real Estate Summit: جموں و کشمیر ریئل اسٹیٹ چوٹی اجلاس کا انعقاد
پی ڈی پی کارکن نے بی جے پی اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی ہیں۔احتجاجی کارکنان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سرما یہ کاری لا نے کی آڑ میں سابقہ ریاست کے وسائل کو کارپوریٹ گھرانوں کو فروخت کر رہی ہے۔
پی ڈی پی کارکنان نے کا الز ام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک طرف، بی جے پی حکومت نے لداخ خطے کے لوگوں کی ثقافتی شناخت اور ملازمتوں کو محفوظ بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے تو دوسری طرف جموں و کشمیر کو غیر مقامی لوگوں کے لیے کھلا رکھاا ہے جو اس کی منفرد ثقافت اور نسلی شناخت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Political Leaders on J&K Real Estate Summit: 'ریئل اسٹیٹ سمٹ ایسٹ انڈیا کمپنی کے مترادف'
انہوں نے مز ید کہا کہ مرکزی حکموت کے پاس جموں و کشمیر کے لئے کو نیا منصوبہ نہیں بلکہ اگر کچھ ہے تو یہاں سب سے بڑا مسئلہ بے روز گا ری ہے جو کے تقر یباً 18 فیصد بڑھ گئی ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز تقریباً 19,000 کروڑ روپے کے ہاوسنگ، ہوٹل اور دیگر تجارتی سرگرمیوں سے متعلق منصوبوں کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرکے مرکزی زیر انتظام علاقے کو ملک کے رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا۔