جموں میں پردیش کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ انکی جماعت بلاک ڈیولپمنٹ کونسل (بی اے ڈی) کے انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے کونسل کے انتخابات کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 24 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے پہلے ہی ان انتخابات میں شرکت نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے، کیونکہ دونوں پارٹیوں کے سربراہ نظر بند ہیں۔
ریاستی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ ان پارٹیوں کے سربراہوں کو اپنے پارٹی لیڈروں کے ساتھ ملاقات کا اہتمام کیا گیا تھا تاکہ وہ پنچائتی الیکشن کے بارے میں کوئی فیصلہ لے سکیں۔
این سی صدر فاروق عبداللہ کے ساتھ پارٹی کے 15 لیڈروں نے اتوار کے روز ملاقات کی لیکن پی ڈی پی سربراہ نے ایسی ملاقات سے انکار کیا۔
میر نے کہا کہ ریاست میں جمہوری اداروں کو تباہ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں پارٹی کے لیڈروں کو نظر بند رکھا گیا ہے اور اس حالت میں انکے لئے چناؤ لڑنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنچائتی انتخابات کے نام پر ریاست میں جمہوری نظام کی بیخ کنی کی گئی ہے اور جس چناؤ کے بارے میں بغلیں بجائی گئیں اسکی حقیقیت یہ ہے کہ اسکا مکمل بائیکاٹ ہوا اور سینکڑوں جگہوں پر کوئی پنچ یا سرپنچ منتخب ہی نہیں ہوا۔
کانگریس صدر نے، جنہیں کئی ہفتوں تک جموں میں نظر بند رکھا گیا تھا، کہا کہ انکی جماعت انتخابات کی مخالف نہیں ہے، لیکن جس انداز سے ان انتخابات کا اہتمام کیا جارہا ہے وہ قطعی غیر جمہوری عمل ہے۔
میر نے کہا کہ اگست میں غیر آئینی طریقے سے ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کرکے ، جموں و کشمیر کو تہس نہس کردیا گیا اور ایک ایسی ریاست جو انگریزوں کے دور میں اپنی شناخت رکھتی تھی اور آزادی کے بعد بھی جسکا اہم وجود تھا، اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کردیا گیا۔