ETV Bharat / city

چھ ماہ کی محنت کے بعد بادام کی فصل تیار ہوچکی ہے - پلوامہ کی بیشتر آبادی میوہ سے جڑی ہے

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھی مختلف قسم کے میوہ جات اگائے جاتے ہیں، جس میں گچھ رسیلے تو گچھ خشک ہوتے ہیں، میوے کے ساتھ ساتھ اب یہاں کے لوگ سبزیاں بھی اگانے لگے ہیں۔ یہاں کی کثیر آبادی کا ذریعہ معاش ان میووں کی پیداوار پر منحصر ہے۔

چھ ماہ کی محنت کے بعد بادام کی فصل تیار ہوچکی ہے
چھ ماہ کی محنت کے بعد بادام کی فصل تیار ہوچکی ہے
author img

By

Published : Aug 9, 2021, 5:33 PM IST

پلوامہ کے کسانوں کی تقریبا چھ ماہ کی انتھک محنت کے بعد ان دنوں بادام کی فصل تیار ہوچکی ہے، لوگ بادام کو توڑنے کے لیے صبح سے ہی باغات کا رخ کرتے ہیں اور بادام کو درختوں سے اتارنے کا کام صبح سے شروع ہوکر دن بھر جاری رہتا ہے، وہیں بادام کو اتارنے کے لیے باغ مالکان کو مزدوروں کی ضرورت بھی پڑتی ہے جس سے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار ملتا ہے۔ رواں سال بادام کی فصل اچھی ہونے سے میوہ کاشتکار کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔

چھ ماہ کی محنت کے بعد بادام کی فصل تیار ہوچکی ہے

س تعلق سے میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ 'رواں سال اگرچہ فصل تو اچھی ہوئی ہے لیکن انہیں بادام کو مارکیٹ میں بھیجنے کے لیے کافی انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ کہ انہیں وقت پر اپنی فصل کی معقول قیمت نہیں ملتی ہے جس کی وجہ سے انہیں اس فصل کو بیچنے کے لیے سال سے دو سال تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔


اس تعلق سے کاشتکار خورشید احمد شیخ نے کہا کہ انتظامیہ جس طرح سیب کی فصل کی جانب توجہ دیتی ہے اس طرح بادام کی فصل پر بھی اپنی توجہ دے، انہوں نے کہا کہ اس فصل کو فروخت کرنے کے لیے بروقت ہمیں مارکیٹ یا پھر منڈی فراہم کی جائے تو اس سے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہوگا اور وہ اپنی فصل کو آسانی سے وقت پر بیج سکتے ہیں۔ وہیں دوسری جانب میوہ کاشتکار ہر برس انتطامیہ سے اپیل کررہے کہ انہوں بادام کی فصل بچنے کے لئے مارکیٹ، یا منڈی فراہم کی جائے مگر آج تک اس میں انتطامیہ نے کوئی بھی پیش رفت نہیں کی۔


مزید پڑھیں: افغانستان میں پھنسے ہندو اور سِکھوں کو نکالا جائے: کانگریس ترجمان


یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں کئی سو کنال اراضی پر بادام کی پیداوار ہوتی جس سے ہزاروں کی تعداد میں افراد کو روزگار بھی ملتا ہے۔ بادام کے شگوفے اگرچہ مارچ کے ماہ سے نکلنا شروع ہوتے ہیں اور اگست تک بادام پوری طرح تیار ہوجا تا ہے اور اگست سے ان کو اتارنے کا کام شروع ہو جاتا ہے۔

پلوامہ کے کسانوں کی تقریبا چھ ماہ کی انتھک محنت کے بعد ان دنوں بادام کی فصل تیار ہوچکی ہے، لوگ بادام کو توڑنے کے لیے صبح سے ہی باغات کا رخ کرتے ہیں اور بادام کو درختوں سے اتارنے کا کام صبح سے شروع ہوکر دن بھر جاری رہتا ہے، وہیں بادام کو اتارنے کے لیے باغ مالکان کو مزدوروں کی ضرورت بھی پڑتی ہے جس سے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار ملتا ہے۔ رواں سال بادام کی فصل اچھی ہونے سے میوہ کاشتکار کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔

چھ ماہ کی محنت کے بعد بادام کی فصل تیار ہوچکی ہے

س تعلق سے میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ 'رواں سال اگرچہ فصل تو اچھی ہوئی ہے لیکن انہیں بادام کو مارکیٹ میں بھیجنے کے لیے کافی انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ کہ انہیں وقت پر اپنی فصل کی معقول قیمت نہیں ملتی ہے جس کی وجہ سے انہیں اس فصل کو بیچنے کے لیے سال سے دو سال تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔


اس تعلق سے کاشتکار خورشید احمد شیخ نے کہا کہ انتظامیہ جس طرح سیب کی فصل کی جانب توجہ دیتی ہے اس طرح بادام کی فصل پر بھی اپنی توجہ دے، انہوں نے کہا کہ اس فصل کو فروخت کرنے کے لیے بروقت ہمیں مارکیٹ یا پھر منڈی فراہم کی جائے تو اس سے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہوگا اور وہ اپنی فصل کو آسانی سے وقت پر بیج سکتے ہیں۔ وہیں دوسری جانب میوہ کاشتکار ہر برس انتطامیہ سے اپیل کررہے کہ انہوں بادام کی فصل بچنے کے لئے مارکیٹ، یا منڈی فراہم کی جائے مگر آج تک اس میں انتطامیہ نے کوئی بھی پیش رفت نہیں کی۔


مزید پڑھیں: افغانستان میں پھنسے ہندو اور سِکھوں کو نکالا جائے: کانگریس ترجمان


یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں کئی سو کنال اراضی پر بادام کی پیداوار ہوتی جس سے ہزاروں کی تعداد میں افراد کو روزگار بھی ملتا ہے۔ بادام کے شگوفے اگرچہ مارچ کے ماہ سے نکلنا شروع ہوتے ہیں اور اگست تک بادام پوری طرح تیار ہوجا تا ہے اور اگست سے ان کو اتارنے کا کام شروع ہو جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.