پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام حسن میر نے کہا کہ 5 اگست سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں، جس کی وجہ سے عوام کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عام لوگوں کو بھی اور بالخصوص تاجروں و طالب علموں کو انٹرنیٹ بند ہونے سے کافی پریشانی ہو رہی ہے ۔ لہذا ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ جموں کشمیر میں ہائی سپید انٹرنیٹ سروسز کو بحال کیا جائے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
انہوں نے جموں - سرینگر قومی شاہراہ کے بند ہونے پر کہا کہ سرکار کو چاہئے کہ وہ جموں میں پریشان حال مسافروں کے لیے خصوصی جہاز کی ایک سروس شروع کرے تاکہ لوگ اپنے اپنے گھر بحفاظت پہنچ سکیں۔
دلاور حسین میر نے لیفٹنٹ گورنر سے ملاقات کرنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم لیفٹنٹ گورنر کے پاس عام لوگوں کے فلاح و بہبود سے متعلق امور پر گفت و شنید کے لیے گئے تھے لیکن چند لوگوں نے ہمیں تیسرے محاذ کے بطور پیش کیا جو کہ درست نہیں ہے۔