نیشنل کانفرنس National Conference کے نائب صدر عمر عبداللہ Omer Abdullah کشتواڑ کے دورے پر ہیں، اس دوران انہوں نے کشتواڑ تا چھاترو میں علاقوں میں عوامی جلسہ سے خطاب کیا اور جموں و کشمیر کی اصل صورتحال سے عوام کو واقف کرایا۔
جموں و کشمیر Jammu & Kashmir کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ Omar Abdullah اپنے 8 روزہ دورے کے دوران کل کشتواڑ پہنچے- اور آج کشتواڑ کے اسمبلی حلقہ اندروال میں پارٹی کے ایک جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کا کوئی متبادل نہیں-
ضلع کشتواڑ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی نے بتایا کہ بی جے پی نے پانچ اگست کو جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35 اے جو ہماری پہچان تھی اسک و ختم کیا جو کہ ہمارے ساتھ نا انصافی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس واحد ایک جماعت ہے جو 370 کو واپس لینے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور دیگر جماعتوں نے ہمت ہار دی ہے
عمر عبداللہ نے پی ڈی پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی نے اگر بی جے پی کے ساتھ حکومت نہیں بنا تی تو آج 370 یا 35 اے موجود رہتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی نے بی جے پی کو جموں کشمیر میں مضبوط کیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشتواڑ کے لوگوں نے یہ ثابت کیا کہ نیشنل کانفرنس کا کوئی متبادل نہیں ہے، یہ جماعت ابھی زندہ ہے۔اُنہوں نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں مردہ دیکھنا چاہتی تھی، پانچ اگست 2019 کو جب یہاں جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کیا گیا اور ریاست کو دو حصّوں میں تقسیم کیا گیا اُس وقت طرح طرح کے خیالات پیش کیے گئے، کیونکہ اسی دفعہ کی وجہ سے جموں و کشمیر میں باہر سے آنے والے بڑے صنعت کاروں کو یہاں سرمایہ کاری کرنے میں رکاوٹیں پیدا ہوتی تھی۔ اسی دفعہ کو یہاں کے روز گار کے لیے رکاوٹ مانا جاتا تھا۔ اس دفعہ کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر کے قدآور رہنماؤں کو گھروں، جیلوں، تھانوں میں نظر بند کیا گیا۔
مزید پڑھیں:National Conference: جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کا کوئی متبادل نہیں
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کشتواڑ دورہ پر ہیں۔ اس دوران انہوں نے عوامی جلسہ سے خطاب کیا اور جموں و کشمیر کی اصل صورتحال سے عوام کو واقف کرایا۔ اس دوران ان کے ہمراہ سابق وزیر نیشنل کانفرنس کشتواڑ سجاد احمد کچلو تا/ سینر نیشنل کانفرنس لیڈر اندروال سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔