ضلع ڈوڈہ کی تحصیل کاستی گڑھ کے گاؤں شروڑ میں ایک کسان نے روایتی کھیتی باڑی کو ترک کرکے اپنی زراعتی زمین میں پھلدار پودے لگائے ہیں۔ قریب دس کنال اراضی میں مختلف اقسام کے پودوں کی نرسری لگائی ہے جس سے وہ خود کے لئے ذریعۂ معاش بھی پیدا کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی دوسرے لوگ بھی اس شعبہ سے منسلک ہو رہے ہیں۔
محمد امین بٹ کسان ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہ روایتی کھیتی باڑی سے دلبرداشتہ ہو کر محکمہ ہارٹیکلچر کی طرف متوجہ ہوئے ہیں کیونکہ زمین میں فصلیں نہ بننے کے برابر ہے۔ وقت پر بارشیں نہ ہونے اور فصل تیار ہونے کے وقت ژالہ باری، طوفان سے کسانوں کی محنت ضائع ہو جاتی ہے۔ اس لئے وہ پھلدار پودے لگا رہے ہیں۔
اُنہوں نے فروٹ نرسری کو محکمہ ہارٹیکلچر کے ساتھ رجسٹرڈ کیا ہے۔
محکمہ کی طرف سے تاحال کوئی مالی مدد نہیں ملی ہے لیکن کسان پُر امید ہیں کہ مستقبل میں مرکزی حکومت کی طرف سے چلائی جا رہی فلاحی اسکیموں سے مستفید ہوں گے لیکن وہ آتم نربھر بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر کریں گے۔
مزید پڑھیں:
clay pot business: مٹی کے برتن کی خریداری میں مزید اضافہ، جانیں کیوں؟
ڈوڈہ ہارٹی کلچر ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ کسانوں کو ڈپارٹمنٹ کی طرف سے دی جانے والی اسکیموں کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی ہے۔