ETV Bharat / city

'ہم نے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کیا'

author img

By

Published : Jan 9, 2020, 6:35 PM IST

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوی بات چیت کرتے ہوئے پی ڈی پی کے سارکن اسمبلی جاوید حسین بیگ نے 15 نکاتی میمورنڈ پر تفصیلی معلومات دی۔

Exclusive Interview with pdp leader javed hussain baig
'ہم نے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کیا'

خیال رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد پہلی دفعہ پیر کے روز کشمیر کی سیاسی رہنماؤں نے لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کی، جس کی قیادت سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری نے کی، جہاں انہوں 15 نکاتی میمورنڈم لیفٹننٹ گورنر کے حوالے کیے۔

'ہم نے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کیا'

سابق رکن اسمبلی جاوید حسین بیگ نے کہا کہ' پانچ اگست کے بعد پہلی دفعہ کوئی سیاسی وفد جموں و کشمیر کے مسائل کو لے کر لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کی اور 15 نکاتی میمورنڈم ان کے حوالے کیے۔

جاوید بیگ سنہ 2014 میں بارہمولہ حلقہ انتخاب سے پی ڈی پی ٹکٹ پر اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے تھے۔ وہ سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ کے چھوٹے بھائی ہیں۔

خیال رہے کہ مرکز کی مودی حکومت نے گذشتہ پانچ اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت فعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقے میں تقسیم کردیا تھا۔ اور سکیورٹی وجوہات کی بنا پر جموں وکشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے کشمیر کی معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔

لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کرنے والے بیشتر سیاسی رہنماؤں کا تعلق پی ڈی پی کے ساتھ رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' 15 نکاتی میمورنڈم میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے اور نظر بند سیاسی رہنماؤں کی رہائی کو یقینی بنایا جائے، مزید انہوں نے مطالبہ کیا جتنے بھی نوجوانوں کے خلاف کیسز درج ہیں انہیں فوری طور پر منسوخ کیا جائے'۔

خیال رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد پہلی دفعہ پیر کے روز کشمیر کی سیاسی رہنماؤں نے لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کی، جس کی قیادت سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری نے کی، جہاں انہوں 15 نکاتی میمورنڈم لیفٹننٹ گورنر کے حوالے کیے۔

'ہم نے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کیا'

سابق رکن اسمبلی جاوید حسین بیگ نے کہا کہ' پانچ اگست کے بعد پہلی دفعہ کوئی سیاسی وفد جموں و کشمیر کے مسائل کو لے کر لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کی اور 15 نکاتی میمورنڈم ان کے حوالے کیے۔

جاوید بیگ سنہ 2014 میں بارہمولہ حلقہ انتخاب سے پی ڈی پی ٹکٹ پر اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے تھے۔ وہ سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ کے چھوٹے بھائی ہیں۔

خیال رہے کہ مرکز کی مودی حکومت نے گذشتہ پانچ اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت فعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقے میں تقسیم کردیا تھا۔ اور سکیورٹی وجوہات کی بنا پر جموں وکشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے کشمیر کی معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔

لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کرنے والے بیشتر سیاسی رہنماؤں کا تعلق پی ڈی پی کے ساتھ رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' 15 نکاتی میمورنڈم میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے اور نظر بند سیاسی رہنماؤں کی رہائی کو یقینی بنایا جائے، مزید انہوں نے مطالبہ کیا جتنے بھی نوجوانوں کے خلاف کیسز درج ہیں انہیں فوری طور پر منسوخ کیا جائے'۔

Intro:جموں کشمیر میں دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد پہلا سیاسی لیڈروں کا وفد گورنر سے ملاقی

جموں و کشمیر میں سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی قیادت میں سیاسی لیڈروں کے ایک گروپ نے لیفٹننٹ گورنر کے ساتھ سوموار کو ملاقات کی  اور انہیں جموں کشمیر کو  ریاستی درجہ بحال کرنے اور سیایسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق یادداشت پیش کی ہے۔

اس گروپ میں بیشتر لیڈران پی ڈی پی سے تعلق رکھنے والے تھے


جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیر نشین سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل تھی


پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی جاوید احمد بیگ  نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل ہیں جو کہ 5 اگست کے بعد ہوئ ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے  لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں۔انہوں نے  یادداشت میں سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔







Body:جموں کشمیر میں دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد پہلا سیاسی لیڈروں کا وفد گورنر سے ملاقی

جموں و کشمیر میں سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی قیادت میں سیاسی لیڈروں کے ایک گروپ نے لیفٹننٹ گورنر کے ساتھ سوموار کو ملاقات کی  اور انہیں جموں کشمیر کو  ریاستی درجہ بحال کرنے اور سیایسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق یادداشت پیش کی ہے۔

اس گروپ میں بیشتر لیڈران پی ڈی پی سے تعلق رکھنے والے تھے


جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیر نشین سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل تھی


پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی جاوید احمد بیگ  نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل ہیں جو کہ 5 اگست کے بعد ہوئ ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے  لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں۔انہوں نے  یادداشت میں سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔







Conclusion:جموں کشمیر میں دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد پہلا سیاسی لیڈروں کا وفد گورنر سے ملاقی

جموں و کشمیر میں سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی قیادت میں سیاسی لیڈروں کے ایک گروپ نے لیفٹننٹ گورنر کے ساتھ سوموار کو ملاقات کی  اور انہیں جموں کشمیر کو  ریاستی درجہ بحال کرنے اور سیایسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق یادداشت پیش کی ہے۔

اس گروپ میں بیشتر لیڈران پی ڈی پی سے تعلق رکھنے والے تھے


جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیر نشین سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل تھی


پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی جاوید احمد بیگ  نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل ہیں جو کہ 5 اگست کے بعد ہوئ ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے  لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں۔انہوں نے  یادداشت میں سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔




ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.