خیال رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد پہلی دفعہ پیر کے روز کشمیر کی سیاسی رہنماؤں نے لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کی، جس کی قیادت سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری نے کی، جہاں انہوں 15 نکاتی میمورنڈم لیفٹننٹ گورنر کے حوالے کیے۔
سابق رکن اسمبلی جاوید حسین بیگ نے کہا کہ' پانچ اگست کے بعد پہلی دفعہ کوئی سیاسی وفد جموں و کشمیر کے مسائل کو لے کر لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کی اور 15 نکاتی میمورنڈم ان کے حوالے کیے۔
جاوید بیگ سنہ 2014 میں بارہمولہ حلقہ انتخاب سے پی ڈی پی ٹکٹ پر اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے تھے۔ وہ سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ کے چھوٹے بھائی ہیں۔
خیال رہے کہ مرکز کی مودی حکومت نے گذشتہ پانچ اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت فعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقے میں تقسیم کردیا تھا۔ اور سکیورٹی وجوہات کی بنا پر جموں وکشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے کشمیر کی معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔
لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات کرنے والے بیشتر سیاسی رہنماؤں کا تعلق پی ڈی پی کے ساتھ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' 15 نکاتی میمورنڈم میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے اور نظر بند سیاسی رہنماؤں کی رہائی کو یقینی بنایا جائے، مزید انہوں نے مطالبہ کیا جتنے بھی نوجوانوں کے خلاف کیسز درج ہیں انہیں فوری طور پر منسوخ کیا جائے'۔