جموں و کشمیر میں پہلے 5 اگست کو خصوصی درجے کی منسوخی اور اُس کے بعد عالمی وبا کورونا نے تمام شعبوں بالخصوص تعلیمی نظام کو مکمل مفلوج کر کے رکھ دیا۔ تقریباً دو برس بعد سرکاری حکم کے مطابق بدھ کے روز تمام اسکولوں کے در و دیوار بچوں کی آہٹ سُنتے ہی مہک اُٹھے۔ J&K School Reopen
اگرچہ ضلع ڈوڈہ میں پہلے روز بچّوں کی کم حاضری رہی۔ البتہ تدریسی وغیر تدریسی عملے نے اسکول پہنچے طلباء کا استقبال کیا۔
تقریباً دو برس سے ویران پڑے اسکولوں میں صاف صفائی کے بعد بچّوں کے کلاس رومز بھی سجائے گئے۔
پہلے روز بچوں کو کورونا وبا سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے خصوصی لیکچر دیا گیا اور ماسک کے استعمال اور اس کے فوائد سے روشناس کرایا گیا۔
- مزید پڑھیں: Student Protest over Shortage of Teaching Staff: تدریسی عملہ کی کمی پر طلبہ کا محکمہ تعلیم کے خلاف احتجاج
ڈوڈہ کے بوائز ہائر سکینڈری اسکول میں داخلی دروازے پر ہی سنیٹائزر رکھا گیا تھا جہاں ہر طلباء اسکول میں داخل ہونے سے قبل اپنے ہاتھوں کو سینیٹائز کر رہے تھے۔
بہرحال دو برس کے بعد تعلیمی طور طریقوں میں کئی بدلاؤ کئی آئے جن میں کورونا کا رہنما خطوط بھی ایک حصّہ ہے۔