رواں برس یکم جولائی سے شروع ہوئی امرناتھ یاترا میں لاکھوں عقیدت مند اب تک گپھا کے درشن کر چکے ہیں اور اس دوران اب تک 30عقیدت مندوں کی مختلف وجوہات و حادثات کی وجہ سے موت واقع ہو چکی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مرنے والے ان یاتریوں میں 20 کی موت حرکت قلب بند ہونے سے واقع ہوئی ہے۔
یاترا سے قبل سبھی یاتریوں کو شرائن بورڈ کے قواعد و ضوابط کے مطابق رجسٹریشن سے قبل اپنی صحت کے متعلق فزیکل فٹنیس سرٹیفیکیٹ جمع کرانی لازمی ہے۔ تاہم اتنی تعداد میں یاتریوں کی اموات سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔
گمان کیا جاتا ہے کہ بعض یاتری یا تو غلط سرٹیفیکیٹ بنواتے ہیں یا پھر اپنی صحت کے متعلق پوری جانکاری فراہم نہیں کرتے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس بارے میں شرائن بورڈ کے چیئرمین سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے یہ کہہ کر بولنے سے انکار کیا کہ اس موضوع پر صرف ریاستی گورنر ہی بات کر سکتے ہیں۔
سطح سمندر سے کافی اونچائی پر واقع امرناتھ غار تک دشوار گزار اور پہاڑی راستے سے ہی رسائی ممکن ہے۔ اس لیے ڈاکٹروں کے مطابق امرناتھ یاترا دمے یا سانس کی تکلیف یا پھر قلب کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے موزوں نہیں۔
جہاں یاتریوں کے لئے قیام و طعام اور سیکورٹی کے کڑے اور پختہ انتظامات کیے جاتے ہیں وہیں انتظامیہ کو چاہیے کہ یاتریوں کی صحت کی جانچ کو پختہ اور مزید منظم بنایا جائے۔