ایک زمانہ تھا جب لوگ مٹی کے برتنوں clay pots کا استعمال کیا کرتے تھے لیکن وقت بدلا اور زمانہ ایسا آیا جب اسٹیل، فائبر، تانبے اور دیگر چیزوں کا استعمال ہونے لگا لیکن ابھی بھی چوک چوراہوں پر مٹی کے برتنوں کی دکان نظر آجاتی ہے۔ ابھی بھی اس کے اچھے خاصے خریدار نظر آجائیں گے۔ دراصل مٹکے کے پانی کی خصوصیات میں پانی کا ٹھنڈا رہنا اہم ہے۔
جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے شہر خاص علاقے میں مختلف مقامات پر آج بھی مٹی کے برتنوں کی خریداری دیکھنے کو ملتی ہیں۔
جہاں لوگ مختلف چیزوں اسٹیل، پلاسٹک، شیشے اور مٹّی وغیرہ کے بنے ہوئے برتنوں میں کھاتے پیتے ہیں۔ تاہم مٹّی کے برتن میں کھانے پینے کے اپنے فوائد ہیں۔
دکانداروں کے مطابق کورونا کے وقت میں مٹی کے برتن کی خریداری میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فریج کے پانی سے گلا پکڑتا تھا۔ سردی، زکام بھی ہوتا ہے، جس کے سبب لوگوں نے فریج کا پانی ترک کرکے مٹکے کے پانی کا استعمال کرنے لگے اور انہیں سردی، زکام سے نجات ملی کیونکہ مٹکے کا پانی آٹومیٹیکلی پانی کو فلٹر کرتا ہے۔
خوبصورت مٹی کے برتنوں کی خریداری لوگ ابھی بھی کرتے ہیں۔ خریداروں کے مطابق مٹی کے برتن میں پکا ہُوا کھانا ہماری صحت پر گہرے اثرات مُرتب کرتا ہے اور طبعیات کے ماہرین آج بھی کھانا پکانے کے لیے مٹی کے برتن تجویز کرتے ہیں کیونکہ مٹی کے برتن میں پکا ہُوا کھانا نہ صرف صحت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ مٹی کے برتن کا کھانا ذائقے میں بھی دھات کے برتن میں پکے کھانے سے زیادہ لذیذ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:
جموں: قیمتوں میں اضافے کے خلاف اپنی پارٹی کے کارکنان کا احتجاج
جموں میں گرمی کے دوران لوگ مٹی کے برتن میں رکھا ہوا پانی پینا پسند کرتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ مٹی کے پانی کے برتن میں پانی ذخیرہ کرنا ایک بہترین طریقہ ہے۔ مٹی کے برتنوں سے نہ صرف پانی ٹھنڈا ہوتا ہے، بلکہ وہ زمین کے عناصر سے شفا بھی حاصل کرتے ہیں۔ مٹی کے برتن آب و ہوا کی بنیاد پر سردی کو پانی میں منتقل کرتے ہیں۔ مٹی کے برتن کا یہ معیار انوکھا ہے، اور کسی دوسرے کنٹینر میں وہی معیار نہیں ہے۔