ریاست اترپردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل معاملہ کے خلاف پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں بھی لوگوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ضلع کے شہر وگام میں لوگوں نے متاثرہ کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت پیش کی اور انصاف کا مطالبہ کیا، اسی سلسلے میں ضلع میں متعدد بار کینڈل مارچ کے ذریعے متاثرہ کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا گیا اور پولیس و انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ کو رات کی تاریکی میں جلانے پر شدید غم و غصّہ کا اظہار کیا۔
ضلع کے دور دراز علاقہ گواڑی بھلیسہ میں نوجوانوں نے کینڈل مارچ کا اہتمام کیا اور متاثرہ کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا، نوجوانوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ کے قاتلوں کو جلد سے جلد کیفر کردار تک پہنچائے۔
نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ہاتھرس میں جو ہوا اُس کو پوری دنیا نے دیکھا، جہاں جنسی زیادتی و قتل میں ملوث درندوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، یہ واقعہ انسانیت کو شرماسار کرنے والا واقعہ ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہی ملک کے اندر کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو ملزمان کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ آج تک ملک کے اندر بیٹیوں کو ایسی ذہنیت کے لوگ اپنی درندگی کا شکار بناتے رہے ہیں، اگر حکومت اس ضمن میں کوئی ٹھوس قدم اُٹھا لیتی تو آج بار بار ملک کی بے عزتی نہیں ہوتی ۔اس لئے قاتلوں کو عبرتناک سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں دوبارہ کوئی ایسا کام انجام نہ دے پائے۔