پاک مقبوضہ کشمیر کے تبارک حسین کی میت کو پاکستان کے حوالے کر دی گئی ہے۔ راجوری کے آرمی اسپتال میں علاج کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہونے والے تبارک حسین کو 21 اگست کو جموں و کشمیر میں راجوری کے نوشہرہ سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کرتے ہوئے فوج نے گرفتار کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق تبارک حسین کی لاش آج صبح تقریباً 11.6 بجے پاکستانی حکام کے حوالے کی گئی۔ Tabarak Hussain Handed Over to Pak
گرفتاری کے بعد تفتیش جے دوران تبارک حسین نے بتایا تھا کہ اسے بھارت میں خودکش مشن کے لیے بھیجا گیا تھا۔ تبارک نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان انٹیلی جنس ایجنسی (آئی ایس آئی) کے کرنل رینک کے افسر نے بھارتی فوج کی چوکی پر حملہ کرنے کے لیے 30 ہزار روپے ادا کیے تھے۔ 32 سالہ تبارک پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے کوٹلی کے گاؤں سبزکوٹ کا رہائشی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Injured Militant Died زخمی عسکریت پسند تبارک حسین کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال
وہیں پاکستان نے بھارتی سکیورٹی فورسز پر پاکستانی شہری کے ماورائے عدالت قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس تعلق سے بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے تبارک حسین کے قتل پر شدید احتجاج درج کرایا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے تبارک حسین کو ذہنی معذور قرار دیتے ہوئے کہا کہ 21 اگست کو وہ راجوری ضلع کے نوشہرہ کے مقام پر غلطی سے سرحد پار کر گیا تھا اور بھارتی فورسز نے بے رحمی سے تبارک حسین کو گولی مار دی تھی۔ اس کے علاوہ دفتر خارجہ نے تبارک حسین کی موت پر دل کا دورہ پڑنے کا بھارتی دعویٰ یکسر مسترد بھی کردیا۔