مرکزی حکومت کی جانب سے لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 برس سے 21 برس کرنے Increasing Legal Marriage Age of Women کے فیصلے کو ریاست راجستھان کی مسلم خواتین اور طلبہ کی حمایت ملتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔
مسلم طلبہ کا کہنا ہے جس طرح سے حکومت نے یہ بڑا فیصلہ لیا ہے یہ فیصلہ لڑکیوں کے حق میں کافی بہتر ہے۔ کیونکہ 18 برس کی عمر تک ہم لوگوں کی تعلیم مکمل نہیں ہو پاتی اور ہماری شادی کر دی جاتی ہے اس لئے جس طرح سے 21 برس کی عمر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وہ بہت ہی بہترین ہے۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ جس طرح سے ایک لڑکی ایک نئے گھر میں جاتی ہے تو اپنے آپ کو وہاں پر صحیح طریقہ سے ڈھال نہیں سکتی ہے۔ اکیس برس کے بعد لڑکی اپنے آپ کو اس گھر کے ماحول میں ڈھال سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:شادی کی عمر میں تبدیلی: عوامی رد عمل
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ خواتین اس چیز کا غلط استعمال بھی کریں گی۔ ہم خواتین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس قانون کا غلط استعمال نا کریں اور اپنے والدین کی بات مانیں۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے شادی کی عمر 18 برس سے 21 برس کرنے کی بات کہی ہے جس کے بعد پورے ہندوستان میں سیاست کافی تیز نظر آرہی ہے۔