ریاست راجستھان میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ ہونے کی وجہ سے حکومت راجستھان نے ریاست کے سرحدوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے کے بعد راجستھان کی حدود کو سیل کرنے کے بارے میں لوگوں کے مابین گفتگو شروع ہوگئی تھی کہ آخر کیا وجہ تھی کہ سرحد کو سیل کرنا پڑا؟ تاہم اس کا نظر ثانی شدہ حکم 1 گھنٹے کے بعد جاری کیا گیا جس میں لفظ سیل کو ختم کردیا گیا۔
اسی کے ساتھ ساتھ اگر سرحدوں کو سیل کردیا گیا تو ریاست کے محکمہ سیاحت کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے محکمہ سیاحت پہلے ہی شدید طور سے متاثر ہے۔
ریاستی وزیر سیاحت وشویندر سنگھ نے اس آرڈر کے بارے میں حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ حکم میرے لیے ایک صدمے کی طرح ہے کیونکہ اگر اس طرح سے سرحدیں بند کردی گئی تو گھریلو سیاح ریاست میں کیسے آسکتے ہیں۔
وزیر وشویندر سنگھ نے کہا کہ اس آرڈر کا جواز ناقابل فہم ہے کیونکہ جن لوگوں کو باہر جانا تھا وہ اب جاچکے ہیں، ایسی صورتحال میں، میں اس آرڈر کا جواز سمجھنے سے قاصر ہوں۔
وزیر سیاحت وشویندر سنگھ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سے بھی بات کریں گے کیونکہ اگر اس حکم کا اثر کسی محکمہ پر سب سے زیادہ پڑے گا تو وہ میرے محکمے پر پڑے گا۔