ریاست راجستھان میں مسلم پریشد تنظیم کے ریاستی صدر نے وزیر اعلی اشوک گہلوت، اقلیتی وزیر صالح محمد، خوراک وزیر، راجستھان مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین خانو خان، ریاستی سیکرٹری مری سمیت دیگر محکموں کو خط لکھا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے درمیان خاص طبقے کے لوگوں کو محکمہ خوراک کی جانب سے خوراک مہیا کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس فہرست میں عیسائی کے پادریوں، جین، سیکھ، بودھ برادری کے سنتوں، مسجدوں کے اماموں اور مؤذن سمیت شمسان اور قبرستان میں آخری رسومات کے لئے کام سے جڑے ملازمین کو بھی اس فہرست سے جوڑنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس فہرست کو ضلع کلکٹر کی جانب سی تیار کیا گیا تھا، اس پورے معاملے کو لے کر راجستھان مسلم پریشد تنظیم کے ریاستی صدر یونس چوپدار کا کہنا ہے کہ' شہری خوراک محکمہ کی جانب سے ایک سروے کیا گیا اور اس سروے میں 26 کیٹیگری کے لوگوں کو شامل کیا گیا لیکن کچھ خاص اقلیتی طبقے کے لوگوں کو نظرانداز کیا گیا ہے اس لئے ہم حکومت راجستھان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد سے جلد نئی فہرست تیار کی جائے اور ان تمام لوگوں کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جائے۔
یونس کا کہنا ہے کہ ہمیں پوری امید ہے کی حکومت ہمارا جو مطالبہ ہے اس جانب توجہ دے گی اور جلد ہی کوئی اہم فیصلہ لے گی۔