اس قانون کی مخالفت میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔ یہ ریلی جے پور کے کھاسا کوٹی علاقے سے روانہ ہوئی اور جےپور کلکٹریٹ پر پہنچی۔ ریلی کی خاص بات یہ تھی کہ اس ریلی میں کثیر تعداد میں خواتین آج سڑکوں پر اتری اور بہت ہی سلیقے سے اپنے غصے کا اظہار کیا۔
اس درمیان ریلی میں شامل تمام لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں تختیاں اور مرکزی حکومت کے مخالفت کے پوسٹر لے رکھے تھے۔ اس ریلی میں بزرگ، خواتین، نوجوان اور بچے اور بچیاں شامل تھے۔ یہاں سے ایک درخواست کی گئی کے آر ایس ایس اور بی جے پی ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن ہمارے ہوتے ہوئے ہم ایسہ نہیں ہونے دیں گے۔
ریلی کے بعد بھارت کے صدر ناتھ کووند کے نام ذمہ داروں نے میمورنڈم بھی دیا۔ اس میمورینڈم میں یہ درخواست کی گئی کے اس قانون کو ختم کیا جائے تاکہ ملک کا بھلا ہو سکے۔
اس احتجاجی مظاہرے میں شامل تنظیموں کے ذمہ داروں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ آج اس ملک میں مذہب کے نام پر شہریت دی جائیگی، جبکہ جب ہمارے ملک کا آئین تیار ہوا تھا تب تمام لوگوں کو ایک طرح کی شہریت دی گئی تھی۔