ETV Bharat / city

ملک بھر میں منائی گئی شب برأت

author img

By

Published : Mar 28, 2021, 10:58 PM IST

Updated : Mar 29, 2021, 7:10 AM IST

ملک میں شعبان کی 15ویں تاریخ کو شب برأت کا اہتمام کافی عقیدت و احترام کے ساتھ کیا گیا ۔ ساتھ حکومتی گائیڈ لائنز پربھی کیا گیا۔ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے جس کے لیے پولیس کے جوان کو بھی کافی مستعدی کے ساتھ تعینات کیا گیاتھا۔

strict security arrangements on the occasion of shabe barat in jaipur
شب برأت کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات

ملک میں آج شعبان کی 15 تاریخ کو شب برأت کا اہتمام کافی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے، اس تہوار کے پیش نظر جے پور کہ مسلم اکثریتی علاقوں کے مسجدوں میں رونق نظر آرہی ہے، مساجد میں قمقموں سے سجایا گیا ہے، جبکہ درگاہوں اور قبرستانوں میں بھی روشنی کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔

شب برأت کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات

گھروں اور درگاہوں میں مرحومین کے ایصال ثواب کے لیے مجلس مغفرت کا اہتمام کیا جارہا ہے اور مختلف مقامات پر اجتماعی دعا بھی کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ عقیدت مندوں کے درمیان کسی قسم کی ناخوشگوار واقعہ پیش نا آئے جس کے لیے پولیس کے جوان کو بھی کافی مستعدی کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے۔


سنی دعوت اسلامی کے ممبر سید قادری کا کہنا ہے کہ سب برأت کے متعلق حکومت کی جانب سے جو گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہے وہ ہمارے حق میں بہتر ہے، اس لیے ہم لوگوں کو بھی چاہیے کہ ہم لوگ سماجی دوری کے ساتھ نماز ادا کریں، مساجد میں کثیر تعداد میں جمع نہیں ہوں اور گھروں میں ہی فاتحہ خوانی کا اہتمام کریں۔

شعبان کی پندرہویں شب”شب برأت“کہلاتی ہے۔یعنی وہ رات جس میں مخلوق کوگناہوں سے بری کردیا جاتا ہے۔ تقریبًا دس صحابہ کرامؓ سے اس رات کے متعلق احادیث منقول ہیں۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ” شعبان کی پندرہویں شب کومیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی آرام گاہ پر موجود نہ پایا تو تلاش میں نکلی دیکھا کہ آپ جنت البقیع کے قبرستان میں ہیں پھر مجھ سے فرمایا کہ آج شعبان کی پندرہویں رات ہے ،اس رات میں اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر نزول فرماتا ہے اور قبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے بھی زیادہ گنہگاروں کی بخشش فرماتا ہے۔“ حدیث میں بکریوں کے بال کا ذکر ہے جس کا مقصد واضح طور کثرت بیان کرنا ہے کہ گناہوں کی تعداد اگرچہ کثیر ہو لیکن اگر شب برات میں عبادت کرتا ہے تو اس کی عبادت نہ صرف قبول ہوتی ہے بلکہ گناہوں سے بھی نجات ملتی ہے۔

دوسری حدیث میں ہے”اس رات میںاس سال پیداہونے والے ہربچے کانام لکھ دیاجاتاہے ،اس رات میں اس سال مرنے والے ہرآدمی کانام لکھ لیاجاتاہے،اس رات میں تمہارے اعمال اٹھائے جاتے ہیں،اورتمہارارزق اتاراجاتاہے۔“

اسی طرح ایک روایت میں ہے کہ” اس رات میں تمام مخلوق کی مغفرت کردی جاتی ہے سوائے سات اشخاص کے وہ یہ ہیں۔مشرک،والدین کانافرمان،کینہ پرور،شرابی،قاتل،شلوارکوٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا اورچغل خور،ان سات افرادکی اس عظیم رات میں بھی مغفرت نہیں ہوتی جب تک کہ یہ اپنے جرائم سے توبہ نہ کرلیں۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ایک روایت میں منقول ہے کہ اس رات میں عبادت کیاکرواوردن میں روزہ رکھاکرو،اس رات سورج غروب ہوتے ہی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور اعلان ہوتا ہے کون ہے جو گناہوں کی بخشش کروائے؟ کون ہے جو رزق میں وسعت طلب کرے؟کون مصیبت زدہ ہے جومصیبت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہو؟

ملک میں آج شعبان کی 15 تاریخ کو شب برأت کا اہتمام کافی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے، اس تہوار کے پیش نظر جے پور کہ مسلم اکثریتی علاقوں کے مسجدوں میں رونق نظر آرہی ہے، مساجد میں قمقموں سے سجایا گیا ہے، جبکہ درگاہوں اور قبرستانوں میں بھی روشنی کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔

شب برأت کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات

گھروں اور درگاہوں میں مرحومین کے ایصال ثواب کے لیے مجلس مغفرت کا اہتمام کیا جارہا ہے اور مختلف مقامات پر اجتماعی دعا بھی کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ عقیدت مندوں کے درمیان کسی قسم کی ناخوشگوار واقعہ پیش نا آئے جس کے لیے پولیس کے جوان کو بھی کافی مستعدی کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے۔


سنی دعوت اسلامی کے ممبر سید قادری کا کہنا ہے کہ سب برأت کے متعلق حکومت کی جانب سے جو گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہے وہ ہمارے حق میں بہتر ہے، اس لیے ہم لوگوں کو بھی چاہیے کہ ہم لوگ سماجی دوری کے ساتھ نماز ادا کریں، مساجد میں کثیر تعداد میں جمع نہیں ہوں اور گھروں میں ہی فاتحہ خوانی کا اہتمام کریں۔

شعبان کی پندرہویں شب”شب برأت“کہلاتی ہے۔یعنی وہ رات جس میں مخلوق کوگناہوں سے بری کردیا جاتا ہے۔ تقریبًا دس صحابہ کرامؓ سے اس رات کے متعلق احادیث منقول ہیں۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ” شعبان کی پندرہویں شب کومیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی آرام گاہ پر موجود نہ پایا تو تلاش میں نکلی دیکھا کہ آپ جنت البقیع کے قبرستان میں ہیں پھر مجھ سے فرمایا کہ آج شعبان کی پندرہویں رات ہے ،اس رات میں اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر نزول فرماتا ہے اور قبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے بھی زیادہ گنہگاروں کی بخشش فرماتا ہے۔“ حدیث میں بکریوں کے بال کا ذکر ہے جس کا مقصد واضح طور کثرت بیان کرنا ہے کہ گناہوں کی تعداد اگرچہ کثیر ہو لیکن اگر شب برات میں عبادت کرتا ہے تو اس کی عبادت نہ صرف قبول ہوتی ہے بلکہ گناہوں سے بھی نجات ملتی ہے۔

دوسری حدیث میں ہے”اس رات میںاس سال پیداہونے والے ہربچے کانام لکھ دیاجاتاہے ،اس رات میں اس سال مرنے والے ہرآدمی کانام لکھ لیاجاتاہے،اس رات میں تمہارے اعمال اٹھائے جاتے ہیں،اورتمہارارزق اتاراجاتاہے۔“

اسی طرح ایک روایت میں ہے کہ” اس رات میں تمام مخلوق کی مغفرت کردی جاتی ہے سوائے سات اشخاص کے وہ یہ ہیں۔مشرک،والدین کانافرمان،کینہ پرور،شرابی،قاتل،شلوارکوٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا اورچغل خور،ان سات افرادکی اس عظیم رات میں بھی مغفرت نہیں ہوتی جب تک کہ یہ اپنے جرائم سے توبہ نہ کرلیں۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ایک روایت میں منقول ہے کہ اس رات میں عبادت کیاکرواوردن میں روزہ رکھاکرو،اس رات سورج غروب ہوتے ہی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور اعلان ہوتا ہے کون ہے جو گناہوں کی بخشش کروائے؟ کون ہے جو رزق میں وسعت طلب کرے؟کون مصیبت زدہ ہے جومصیبت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہو؟

Last Updated : Mar 29, 2021, 7:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.