راجستھان اردو اساتذہ تنظیم اور راجستھان مدرسہ پیرا ٹیچر تنظیم کی جانب سے جے پور کے ضلع کلیکٹریٹ پر غیر معینہ احتجاج کا آج چار روز مکمل ہو چکا ہے، جس میں راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، اور جب تک وزیراعلیٰ گہلوت سے ملاقات نہیں ہو جاتی تب تک احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا۔
راجستھان اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی نے بتایا کہ ’’جب تک ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا، وہیں اس احتجاجی مظاہرے کی دوران آج ایک دستخط مہم کا آغاز کیا گیا، جس کے تحت یہاں سے گزرنے والے تمام لوگوں نے ایک بینر پر اپنے دستخط کیے ہیں اور ان مظاہرین کو اپنی حمایت دی، اس کے علاوہ کل جمعہ کی نماز کے بعد وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی رہائش گاہ کی جانب کوچ کیا جائے گا۔‘‘
مظاہرین کے مطالبات درج ذیل ہیں:
جن سرکاری اسکولوں میں اردو بند کر دی گئی ہے ان کو دوبارہ سے شروع کیا جائے۔
سال 2018 کے انتخابی منشور میں کانگریس پارٹی کی جانب سے مدرسہ پیرا ٹیچروں کو یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ مدرسہ پیرا ٹیچرز کو مستقل کیا جائے گا، اس لیے مدرسہ پیرا ٹیچرس کو مستقل کیا جائے۔
سرکاری اسکولوں میں آن لائن تعلیم شروع کرائی جائے۔
سال 2013 میں جن مدرسے میں امتحانات ہوئے تھے ان کے نتائج کا اعلان کیا جائے۔
سرکاری اسکولوں میں بچوں کو اردو کی کتابیں فراہم کرائی جائیں۔
مدرسہ پیرا ٹیچروں کی تنخواہ سرکاری اساتذہ کے برابر دی جائے، جیسے مطالبات شامل ہیں،