راجستھان کے وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سنگھ کھچاریواس نے کوٹہ کے طلبا کو اترپردیش بھیجنے کے راجستھان روڈ ویز کے ذریعے مانگے گئے پیسے پر حکومت کی جانب سے جواب دیا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سنگھ کھچاریواس نے کہا کہ دو ریاستوں کی روڈویز اکثر ایک دوسرے سے مدد لیا کرتے ہیں، اور یہ وہی عمل تھا جس میں اترپردیش ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی 250 بسوں کو آگرہ اور جھانسی سے کوٹہ روانہ کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آگرہ سے کوٹہ کے لیے 150 بسیں اور جھانسی سے کوٹہ کے لیے 100 بسیں، بھیجی گئی تھیں، کوٹہ کے 450 بسوں میں ڈیزل ڈلوایا گیا تھا، لہذا جھانسی سے آنے والی 100 بسوں میں 80 لیٹر ڈیزل ڈلوایا گیا تھا جسے راجستھان ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے اترپردیش ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ایما پر ڈلوایا تھا اور اس ڈیزل کا پیسہ آر ٹی جی ایس کے ذریعے ادا بھی کیا گیا تھا۔
اس کے بعد آگرہ سے آنے والی 50 بسوں میں 120 لیٹر فی بس اور جھانسی سے کوٹہ آئی 20 بسوں میں 80 لیٹر فی بس کے حساب سے مزید ڈیزل ڈؒلوایا گیا۔
اس کے بعد اترپردیش کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے بھی جب بس کم چل رہی تھی تو راجستھان روڈ ویز سے بسیں طلب کی تھیں، اب ادائیگی کے اس خط کے سامنے آنے کے بعد ملک کی سیاست گرم ہے۔
وزیر پرتاپ سنگھ نے بی جے پی کے قومی ترجمان سمبیت پترا پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا عمل ہے جسے روڈ ویز اکثر دوسری ریاستوں میں بھی اپنا لیتی ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی اس معاملے پر سیاست کررہی ہے جبکہ اترپردیش حکومت نے یہ بسیں صرف طلباء کے لیے بھیجی ہیں۔اس معاملے پر آج دوپہر 11 بجے ریاستی کانگریس دفتر پر پارٹی کے ریاستی صدر سچن پائلٹ وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سنگھ اتر پردیش کے انچارج سیکرٹری زبیر خان اور دھیرج گجر پریس سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت اتر پردیش کے غریب مزدوروں کو اپنے پیسے خرچ کرکے بھیج رہی ہے، اتر پردیش کے مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لیے راجستھان روڈ ویز کے دو کروڑ چھ لاکھ روپہے خرچ ہوئے ہیں۔