ریاست راجستھان کے پہلے پیپر لیس بجٹ کی اسکرپٹ تیار ہوچکی ہے، اسے 11:00 بجے راجستھان اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت سال 2021-22 کے لئے آج بجٹ پیش کریں گے۔ بجٹ سے پہلے وزیر اعلیٰ گہلوت نے مختلف طبقات سے بات چیت کی ہے اور تفصیل کے ساتھ مختلف محکموں کے عہدیداروں سے بھی بات چیت کی ہے۔
اس سے گہلوت حکومت نے مرکزی حکومت کے بجٹ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ حکومت کی موجودہ مالی صورتحال کے تحت موجودہ مالی سال میں محصولات کا خسارہ 12 ہزار 345 کروڑ روپے لگایا گیا تھا، جو بڑھ کر 27 ہزار 607 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کے پاس فی الحال 33 ہزار 218 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ اس بار کے بجٹ کے بارے میں امکان ہے کہ یہ بجٹ بنیادی طور پر میڈیکل، تعلیم اور زراعت پر مختص کیا جاسکتا ہے۔
بجٹ میں پولیس کانسٹیبل کی بھرتی کا اعلان ہو سکتا ہے۔ بجٹ کو پیش کئے جانے سے قبل اقلیتی طبقے نے بھی کارنگریس حکومت پر کافی دباؤ بنایا ہے تاکہ انہیں ان کا جائز حق مل سکے اور اقلیتوں کی ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ طلبہ کے لئے اردو کی کتابیں فراہم کرنے اور مدارس میں پیرا ٹیچر کو مستقل کرنے کے مطالبے بھی حکومت سے کئے گئے ہیں۔