ریاست راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے آج راجستھان اسمبلی میں اپنی حکومت کا تیسرا بجٹ پیش کیا۔ وزیر اعلی اشوک گہلوت ریاست میں پہلی بار پیپر لیس بجٹ پیش کیے۔
وزیر اعلی اشوک گہلوت نے مالی برس 2021۔22 کے بجٹ میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد منصوبوں کا اعلان کیا۔
ریاست کے اقلیتی آبادی والے علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم کی سہولت کے لئے 8 اقلیتی ہاسٹل کی تعمیر کروائی جائے گی، ان الور، رائے سنگھ نگر، انوپگڑھ سری گنگا نگ، اجمیر، فتح پور سیکر، چوری چھنچھنو اور کوٹا تعمیر کرائی جائے گی۔ جیسلمیر کے بھنیاٹا بلوک ساکٹا میں، الور کے رام گڑھ اور آدھے پور میں تین حکومتی رہائشی اسکول تعمیر کی جائے گی جس پر 62 کروڑ روپے کا تخمینہ ہے۔
ریاست میں اقلیتوں کی آبادی والے علاقے میں صحت مرکز کو بہتر بنانے کے لیے باموڑ میں تین، الور و بھرت پور میں ایک ایک بنیادی صحت مرکز ( پی ایچ سی) تعمیر کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ الور میں 10 اجمیر میں پانچ جیسلمیر میں دو ذیلی صحت مرکز تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا۔
ایس سی، ایس ٹی، اوبی سی اور اقلیتوں کی ترقی کے لیے 100 کروڑ روپے کی ترقیاتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، ساتھ ہی تیسری جنس کے لیے 10 کروڑ روپے کی رقم مہیا کرائی جائے گی۔