راجستھان میں کورونٹائن سینٹر میں ایک خاتون کی موت کے بعد سنسنی ہے۔ حیران کن بات یہ یہ ہے خاتون کے شوہر سمیت 14 اور 9 برس کے بچوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ ان سبھی کے کے نمونوں کی دوبارہہ جانچ کرائی جائے گی۔
واقعہ کشلگڑھ کے بانسواڑا میں قائم ایم بی ڈی کالج کا ہے جہاں قرنطین میں بھرتی یہ خاتون ہلاک ہوئی ہے، اسی قرنطین مرکز میں خاتون کو کورونا کے مشتبہ حالت میں قرنطین کیا گیا تھا حالانکہ اس کے بعد اسے ادے پور منتقل کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل بھی کشلگڑھ کی ایک خاتون کی رپورٹ منفی آئی تھی لیکن اس کی موت واقع ہو گئی تھی، اور اس کی آخری رسومات میں شامل ہوئی تین خواتین میں کورونا مثبت پایا گیا تھا اس کے بعد کشلگڑھ میں کورونا مریضوں کی تعداد 59 ہو گئی، محکمہ کی جانب سے ہلاک شدہ کی لاش کو کشلگڑھ سی ایچ سی میں رکھا گیا ہے اور اس کا دوبارہ جانچ کیا جائے گا۔
وہیں پیر کو 100 نموں کی رپورٹ آئی جس میں چھ افراد کورونا مثبت پائے گئے، کشل گڑھ میں کورونا متاثرین خواتین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، پیر کو آئی چاروں مثبت رپورٹ میں سبھی خواتین ہیں، ان سبھی کی عمر 35 تا 65 برس کے درمیان بتائی جا رہی ہے، وہیں 94 افراد کی رپورٹ منفی آئی ہے، اس کے علاوہ تین مشتبہ افراد کی دوبارہ جانچ کرائی جائے گی، حالانکہ ان کی بھی رپورٹ ابھی منفی ہی آئی ہے۔
وہیں متوفی کے نمونے معائنے کے لئے بھیجے گئے ہیں، لیکن ماہر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ متوفی کو دمہ تھا، پھر بھی نمونے لینا ضروری ہے، اسی کے ساتھ ہی اگر یہ رپورٹ مثبت آتی ہے تو پھر پریشانی اور اضطراب میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ اس کے علاوہ قرنطین وارڈ میں 50 سے زائد افراد کو بھرتی کیا گیا تھا، جہاں سختی کے باوجود ایک دوسرے کےرابطے میں تھے۔
تمام مشتبہ افراد آپس میں رشتہ دار اور ایک ہی محلے کے تھے، اس صورت حال میں سب کے دوبارہ نمونے لیے جا سکتے ہیں، كشلگڑھ میں مثبت معاملے کے سامنے آنے کے بعد تقریبا 16 ہزار 448 گھروں میں 85 ہزار 710 لوگوں کا سروے کیا گیا آئی ایل آئی کے کے 41 مریض سامنے آئے جن سردی، کھانسی اور زکام بخار کی علامات علامت پائی گئیں۔