ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر کے خلاف دھرنے پر بیٹھے مظاہرین سے خطاب میں سابق آئی اے ایس کنن گوپی ناتھن نے کہا کہ' اگر آج کوئی نوجوان سوال کرتا ہے تو اس کو ٹکڑے ٹکڑےکا نام دیا جاتا ہے، کوئی مسلمان سوال کرتا ہے تو اس کو دہشت گرد اور جہادی کا نام دے دیا جاتا ہے، کوئی ہندو اگر سوال کر لے تو اس کو قومی اختلاف پیدا کرنے والا کہہ دیا جاتا ہے، ہمیں اچھا لگتا ہے کہ موجودہ وقت میں ملک کی عوام اس بات کو سمجھ چکی ہے کہ بی جے پی حکومت اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ آج مودی حکومت جو بھی فیصلے کررہی ہے وہ غلط ہے، انہوں نے گہلوت حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گہلوت حکومت بھی اپنا رخ صاف نہیں کر رہی ہے کہ وہ این پی آر لاگو کرے گی یا نہیں کرے گی کیونکہ این پی آر این آر سی کی جانب پہلا قدم ہے۔
مزید پڑھیں:'این پی آر ہمیں منظور نہیں'
اپنے عہدہ سے استعفی دینے کے تعلق سے انہوں نے بتا یا کہ' جو دل کی بات تھی وہ کھل کر سبھی کے سامنے نہیں رکھ پا رہے تھے اور اور اسی وجہ سے انہوں نے کشمیر مسئلے پر اپنے عہدہ سے استعفی دیا اور آج کھل کر اپنی بات وہ عوام کے درمیان رکھ رہے ہیں۔