ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے سی اسکیم علاقے میں واقع مسجد کے باہر مسجد کمیٹی کی جانب سے راجستھان مسلم وقف بورڈ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
جمعہ کی نماز کے بعد احتجاجی مظاہرے کے دوران دستخط مہم کا بھی آغاز کیا گیا جہاں سے یہ اعلان کیا گیا کہ راجستھان مسلم وقف بورڈ جو مدرسہ اور مسجد کی قیمتی اراضی پر ہاسٹل بنانا چاہتا ہے وہ بننے نہیں دیا جائے گا۔
اس دوران مسجد کے باہر جمعہ کی نماز کے بعد کافی تعداد میں خواتین نے پلے کارڈز لے کر وقف بورڈ کے خلاف نعرے بازی کی، احتجاج کے ذریعہ لوگوں نے حکومت راجستھان کو یہ پیغام دیا کہ اگر وقت رہتے راجستھان مسلم وقف بورڈ اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتا ہے، تو پھر اس کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور اگر ضرورت پڑی تو غیر معینہ مدت تک راجستھان مسلم وقف بورڈ دفتر کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ راجستھان مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی نے دو برس مکمل ہونے پر کہا تھا کہ راجستھان کے متعدد علاقوں میں ہاسٹل تعمیر کیے جائیں گے، جن میں سے ایک علاقہ سی اسکیم میں واقع مسجد کے باہر بھی تھا، جس کا اعلان ہونے کے بعد سے ہی مسجد کمیٹی اور مدرسہ میں پڑھنے والی طلباء کی جانب سے وقف بورڈ کے خلاف احتجاج کیا جا رہا۔