ETV Bharat / city

جے پور: خواجہ غریب نواز کے خلاف متنازع کمنٹ کرنے کے خلاف احتجاج

بھارتی ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں خواجہ غریب نوازؒ کے خلاف متنازع تبصرہ کرنے پر نجی چینل کے صحافی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

jaipur: fir against news18 anchor amish devgan
jaipur: fir against news18 anchor amish devgan
author img

By

Published : Jun 17, 2020, 10:19 PM IST

در اصل ایک نجی ٹی وی چینل کے صحافی نے اپنے شو میں متنازع بیان دیتے ہوئے خواجہ غریب نواز کے خلاف متنازع باتیں کہی تھیں جس پر ملک بھر میں مسلم سماج نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مذکورہ صحافی کے خلاف احتجاج درج کیا، جبکہ ملک کے مختلف مقامات پر اس صحافی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے۔

ویڈیو

اگر جے پور کی بات کی جائے تو یہاں پر پہاڑ گنج، گھاٹ گیٹ، بھٹہ بستی اور دیگر مقامات پر احتجاج کیا گیا۔

پہاڑ گنج میں نوری سنی سینٹرل تنظیم کی جانب سے سید قادری کی قیادت میں، بھٹہ بستی علاقے میں آفتاب گوران کی قیادت میں اور گاڑیوں کے علاقے میں مقامی باشندوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ ان مقامات پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نے مطالبہ کیا گیا کہ جس صحافی خواجہ حسن معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی کی ہے اس پر کارروائی کی جائے اور اسے چینل سے باہر کا راستہ دکھایا جائے۔

مزید لوگوں نے احتجاج کے دوران اس صحافی کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ خواجہ کے عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ' خواجہ صاحب کی شان میں جو گستاخی کی گئی ہے وہ ہمیں قطعی منظور نہیں، خواجہ صاحب کے ہندو مسلم سیکھ عیسائی سبھی کے لیے مسیحا تھے'۔

وہیں جے پور کے مرلی پورہ پولیس تھانے میں راجستھان مسلم پریشد کے ریاستی صدر یونس چوپدار مقدمہ درج کروانے پہنچے جہاں پولیس نے ان کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد مذکورہ چینل کے دفتر کے باہر پریشد کے کارکنان نے مظاہرہ کیا اور مذکورہ صحافی کے خلاف جم کر نعرے بازی بھی کی۔

لوگوں کے جمع ہونے اور دیگر دفعات کے خلاف جے پور کے جوتی نگر پولیس نے یونس چوپدار کو حراست میں لیا اور دیر رات انہیں ضمانت پر رہا بھی کردیا۔

یونس چوپدار نے فیس بک پر خود ہی حراست میں لیے جانے کی خبر کو اپنے فیس بک پر اپلوڈ کر کے حراست کی اطلاع عام لوگوں تک پہنچائی تھی۔

در اصل ایک نجی ٹی وی چینل کے صحافی نے اپنے شو میں متنازع بیان دیتے ہوئے خواجہ غریب نواز کے خلاف متنازع باتیں کہی تھیں جس پر ملک بھر میں مسلم سماج نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مذکورہ صحافی کے خلاف احتجاج درج کیا، جبکہ ملک کے مختلف مقامات پر اس صحافی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے۔

ویڈیو

اگر جے پور کی بات کی جائے تو یہاں پر پہاڑ گنج، گھاٹ گیٹ، بھٹہ بستی اور دیگر مقامات پر احتجاج کیا گیا۔

پہاڑ گنج میں نوری سنی سینٹرل تنظیم کی جانب سے سید قادری کی قیادت میں، بھٹہ بستی علاقے میں آفتاب گوران کی قیادت میں اور گاڑیوں کے علاقے میں مقامی باشندوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ ان مقامات پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نے مطالبہ کیا گیا کہ جس صحافی خواجہ حسن معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی کی ہے اس پر کارروائی کی جائے اور اسے چینل سے باہر کا راستہ دکھایا جائے۔

مزید لوگوں نے احتجاج کے دوران اس صحافی کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ خواجہ کے عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ' خواجہ صاحب کی شان میں جو گستاخی کی گئی ہے وہ ہمیں قطعی منظور نہیں، خواجہ صاحب کے ہندو مسلم سیکھ عیسائی سبھی کے لیے مسیحا تھے'۔

وہیں جے پور کے مرلی پورہ پولیس تھانے میں راجستھان مسلم پریشد کے ریاستی صدر یونس چوپدار مقدمہ درج کروانے پہنچے جہاں پولیس نے ان کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد مذکورہ چینل کے دفتر کے باہر پریشد کے کارکنان نے مظاہرہ کیا اور مذکورہ صحافی کے خلاف جم کر نعرے بازی بھی کی۔

لوگوں کے جمع ہونے اور دیگر دفعات کے خلاف جے پور کے جوتی نگر پولیس نے یونس چوپدار کو حراست میں لیا اور دیر رات انہیں ضمانت پر رہا بھی کردیا۔

یونس چوپدار نے فیس بک پر خود ہی حراست میں لیے جانے کی خبر کو اپنے فیس بک پر اپلوڈ کر کے حراست کی اطلاع عام لوگوں تک پہنچائی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.