بیس برس بعد افغانستان میں طالبان کی واپسی کے بعد ہر کوئی اپنے رد عمل کا اظہار کررہا ہے۔ کوئی طالبان کے حق میں بیان دے رہا ہے تو کوئی طالبان کے پرانے طرز حکومت کو یاد کرکے تنقید کررہا ہے۔
وہیں دوسری جانب افغانستان میں طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد چین اور روس نے واضح طور پر طالبان کی حمایت کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن بھارت کی جانب سے ایسی کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے جس سے معلوم ہو سکے کہ بھارت طالبان کو کس نظریے سے دیکھتا ہے۔
ریاست راجستھان کے پی ایف آئی کے ضلع صدر عمران خان کا کہنا ہے کہ 'ماضی میں بھارت کے افغانستان سے سیاسی تعلقات کافی بہترین رہے ہیں، لیکن جس طرح سے افغانستان پر طالبان نے اپنی حکومت قائم کر لی ہے اس لیے اب بھارت کو ایک نئے سرے سے سوچنا پڑے گا اور بہتر تعلقات کے لیے بھارت کو طالبان سے مذاکرات شروع کرنی چاہیے'۔
یہ بھی پڑھیں: Taliban Viral Video: فتح کے بعد طالبان ارکان کا تفریحی ویڈیو وائرل
جماعت اسلامی ہند کے ریاستی صدر ناظم الدین کا کہنا ہے کہ 'افغانستان کی موجودہ صورت حال بہتر ہے، جس طرح سے وہاں پر گزشتہ بیس برس میں کچھ طاقتیں قبضہ کی ہوئی تھی اب ان سے افغانستان آزاد ہوچکا ہے، اس لئے ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے ملک کی حکومت وہاں کے حالات کو مزید بہتر بنانے کے لیے طالبان سے مذاکرات شروع کرے گی'۔