ان دو جاسوسوں کی گرفتاری کے بعد ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے جنہوں نے راجستھان انٹلیجنس سے ایم آئی کے ان پٹ پر آپریشن کرکے مختلف فوجی اڈوں اور فوجی سرگرمیوں سے متعلق انتہائی خفیہ اور حساس معلومات پاکستانی خفیہ ایجنسی کو لیک کی تھیں۔ اس معاملے میں گنگا نگر ایف اے ڈی میں کام کرنے والے سول ڈیفنس کے اہلکار وکاس تیلوتیا اور فیلڈ فائرنگ رینج بیکانیر میں کام کرنے والے چمن لال نائک کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اے ڈی جی انٹیلیجنس امیش مشرا نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ 2 جاسوس جن کو گرفتار کیا گیا ہے وہ انتہائی شاطر ہیں۔ گرفتار دونوں جاسوس سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی خفیہ ایجنسی کے عہدیداروں سے مستقل رابطے میں تھے۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی کے حکام کو فوجی اڈوں اور فوجی سرگرمیوں سے متعلق اسٹریٹجک معلومات بھیجنے کے بدلے میں جاسوسوں کو ایک خاص رقم بھی دی جاتی تھی۔
فوجی اڈوں اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق تصاویر پاکستانی خفیہ ایجنسی کے حکام کو واٹس ایپ کے ذریعے شیئر کی جاتی تھی۔ گرفتار دونوں جاسوسوں کے موبائل فون ضبط کر لیے گئے ہیں اور جاسوسوں کے ذریعہ اب تک کس طرح کی خفیہ معلومات شیئر کی جا چکی ہیں، اس بارے میں گہری چھان بین کی جارہی ہے۔
ایم آئی کے ان پٹ پر ، راجستھان انٹیلی جنس گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے دونوں جاسوسوں پر نگاہ رکھے ہوئے تھی۔ یہاں تک کہ ان دو جاسوسوں کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ راجستھان انٹیلیجنس پاکستانی خفیہ ایجنسی کے عہدیداروں کے ساتھ جو بھی چیٹ کی جا رہی ہے اس پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
اے ڈی جی انٹیلیجنس امیش مشرا نے بتایا کہ دونوں جاسوس وکاس اور چمن لال کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں منگل کو عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں سے دونوں جاسوسوں کو 12 جون تک پولیس ریمانڈ پر بھیجا گیا ہے۔ اب دونوں جاسوسوں سے راجستھان انٹلیجنس کے مختلف افسران مختلف مراحل پر پوچھ گچھ کریں گے۔
اس کے ساتھ ہی دونوں جاسوسوں سے آمنے سامنے بھی پوچھ گچھ ہوگی۔ ان تمام حقائق کی بنیاد پر جو تفتیش کے دوران سامنے آئیں گے ، اس پورے واقعہ کی تیزی سے چھان بین کی جائے گی اور اگر کچھ دیگر افراد بھی اس معاملے میں ملوث پائے جاتے ہیں تو انہیں بھی جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔